
مشہور و معروف صحافی ظفر آغا آج سینکڑوں غمزدہ افراد کی موجودگی میں دہلی کے پریس انکلیو، ساکیت واقع حوض رانی قبرستان میں سپردِ خاک ہو گئے۔ آج صبح تقریباً 5.30 بجے دہلی ایمس میں ان کا انتقال ہوا جس کے بعد ظفر آغا کا جسد خاکی شاہ مرداں (بی کے دَت کالونی)، جور باغ لے جایا گیا۔ نمازِ جمعہ کے بعد نمازِ جناہ پڑھائی گئی اور پھر انھیں تدفین کے لیے پریس انکلیو، ساکیت سے متصل حوض رانی قبرستان لے جایا گیا۔
تقریباً 4 بجے ظفر آغا کے جسد خاکی کو سپردِ خاک کیا گیا اور وہاں موجود کئی مشہور و معزز شخصیات نے انھیں مٹی دی۔ ظفر آغا کو آخری وداعی دینے قبرستان پہنچے لوگوں میں راجدیپ سردیسائی، پنکج پچوری، سعید نقوی، گوہر رضا، سہیل ہاشمی، ایم کے وینو، امت بروا، رام رحمان، سمن دوبے، قربان علی، جاوید انصاری، ادیتی نگم، شبنم ہاشمی، رینو متل، اپوروانند، کنشک سنگھ، مرلی کرشنن، شبھرا گپتا، مدھو سودن سرینواس، نتیا راماکرشنن وغیرہ شامل ہیں۔ اس موقع پر نیشنل ہیرالڈ گروپ کے چیف ایڈیٹر راجیش جھا اور ’قومی آواز‘ و ’نوجیون‘ سے منسلک اہم اراکین بھی موجود تھے۔ سبھی نے وہاں موجود ظفر آغا کے بھائی قمر آغا اور بیٹے مونس آغا سے اظہارِ تعزیت کی اور صبر جمیل کے لیے دعا بھی دی۔
