خواتین کیلئے عمر کی حد 21 سے کم کر کے 18 سال کر دی جائے گی
رانچی:۔ جھارکھنڈ میں مکھیہ منتری میان سمان اسکیم کے استفادہ کنندگان کا دائرہ بڑھانے جا رہا ہے۔ اب 21 سے 49 سال کی بجائے 18 سے 49 سال کی خواتین بہنوں کو اس اسکیم کا فائدہ ملے گا۔ سی ایم ہیمنت سورین نے جنوبی چھوٹاناگپور ڈویژن کے پروگرام میں اس کا اعلان کیا ہے۔ ہیمنت سورین نے کہا ہے کہ جب حکومت لڑکی کی پیدائش سے لے کر اس کی تعلیم تک مالی مدد فراہم کر رہی ہے تو پھر 18 سے 20 سال کی لڑکی کو کیسے چھوڑا جا سکتا ہے۔ اس لیے اسے بہت جلد باضابطہ طور پر شروع کر دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس اسکیم میں شامل ہونے کے بعد، آپ کو 50 سال تک مسلسل اعزازی رقم ملتی رہے گی۔ 50 سال مکمل ہونے پر بہنیں خود بخود ہماری حکومت کی انقلابی ’سروجن پنشن سکیم ‘میں شامل ہو جائیں گی۔ یہ پنشن سکیم زندگی بھر آپ کے ساتھ رہے گی۔
48 لاکھ درخواستیں آئیں، 45 لاکھ منظور
سی ایم ہیمنت سورین نے سوشل میڈیا کے ذریعے خوشی کا اظہار کیا ہے کہ ریاستی حکومت نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ مینیان سمان یوجنا کے سلسلے میں صرف ایک ماہ میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے لیے تقریباً 48 لاکھ خواتین نے درخواستیں دی تھیں اور تقریباً 45 لاکھ خواتین کی درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ یہ اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
بی جے پی پر ایم ایل اے خریدنے کا الزام
5 اضلاع کی خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ہیمنت سورین نے بی جے پی اور آسام کے وزیر اعلیٰ کو نشانہ بنایا۔ ہیمنت سورین نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ حکومت گرانے کی کوشش کرتی ہے۔ کبھی انہوں نے اِس ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کی اور کبھی اُس ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کی۔ سی ایم نے کہا کہ جب یہاں کے لیڈر ایسا نہیں کر سکے تو بی جے پی نے آسام، مدھیہ پردیش اور گجرات کے لیڈروں کو مقرر کیا ہے۔ وہ آئے روز ہندوؤں اور مسلمانوں کو تقسیم کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں۔
ہیمنتا نے ہندو ۔مسلم کو بھڑکانے پر ڈگری لے رکھی
ہیمنت سورین نے خاص طور پر آسام کے سی ایم ہیمنتا بسوا سرما کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہندو۔مسلم کو بھڑکانے پر سب سے زیادہ ڈگری لے رکھی ہے۔ ہیمنت سورین نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ خود کہتے ہیں کہ ان کی ریاست میں بنگلہ دیشی دراندازی ہو رہی ہے تو وہ اس راستے کو بند کیوں نہیں کرتے؟ اس پروگرام میں وزیر رامیشور اورائوں، ستیہ نند بھوکتا، ایم پی سکھ دیو بھگت، مہوا مانجی، ایم ایل اے جگا ہورو، وکاس سنگھ منڈا، کلپنا سورین، راجیش کچھپ، شلپی نیہا ترکی، بھوشن باڑا، کانگریس صدر کیشو مہتو کملیش وغیرہ شامل تھے۔