
ڈی جی پی کی تقرری کے اصول میں تبدیلی سمیت ہیمنت کابینہ نے نو تجاویز کو منظوری دے دی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 7 جنوری:۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی صدارت میں منگل کو کابینہ کی ایک اہم اجلاس ہوئی جس میں نو اہم تجویزوں پر منظوری دی گئی۔ اس اجلاس میں وزیر دیپک بروا، دیپیکا پانڈے سمیت دیگر وزراء بھی شریک ہوئے۔ اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے جو ریاست کی ترقی اور عوامی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہیں۔
بجٹ سیشن کی تاریخوں کی منظوری
کابینہ نے 24 فروری سے 27 مارچ 2025 تک چھٹے جھارکھنڈ اسمبلی کے دوسرے بجٹ سیشن کے انعقاد کے لیے تجویز کو منظوری دی۔ یہ سیشن اہم مالیاتی اور حکومتی فیصلوں کے لیے ہوگا۔
دیوگھر ایمس کیلئے مرکز۔ ریاست کے درمیان ایم او یو کو منظوری
کابینہ نے جھارکھنڈ کے دیوگھر ضلع میں نیا ایمس (ایلیٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ) قائم کرنے کے لیے جھارکھنڈ حکومت اور مرکزی وزارت صحت کے درمیان ہونے والے ایم او یو (معاہدہ) کے مسودے کی منظوری دی۔ یہ اقدام ریاست میں اعلیٰ معیار کی طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
تعلیمی اور پولیس خدمات کے نئے ضوابط
کابینہ نے جھارکھنڈ کی “آور ایجوکیشن سروس” کے سابقہ سلیقہ کے تحت موجودہ ضروریات کو دیکھتے ہوئے نئے پوسٹوں کی شناخت کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ، جھارکھنڈ کے پولیس ڈی جی پی (ڈائریکٹر جنرل آف پولیس) اور آئی جی پی (پولیس فورس کے سربراہ) کے انتخاب اور تعیناتی کے لیے ایک نئی 2024 کی قواعد و ضوابط کی منظوری بھی دی گئی۔
پروفیشنل ورکشاپ اور بجٹ مشاورت
کابینہ نے رینچی کے سینٹ زیویر کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سیما اخوری اور ان کی ٹیم کو “پری بجٹ ورکشاپ” کے دوران نالج پارٹنر کے طور پر منتخب کرنے کے لیے مالیاتی قواعد میں نرمی کی منظوری دی۔ یہ ورکشاپ بجٹ سے پہلے حکومت کو عوامی آراء اور تجاویز کو جمع کرنے کے لیے ہوگی۔
خصوصی عدالت کا قیام
کابینہ نے “شیڈیولڈ کاسٹ اور شیڈیولڈ ٹرائب (تشدد کی روک تھام) ایکٹ 1989” کی ترمیمی دفعہ 14 کے تحت، گڑوا کے ناگر انٹاری کے ضلع اور سیشن جج-1 کی عدالت کو ایک خصوصی عدالت کے طور پر مقرر کرنے کی منظوری دی تاکہ ان علاقوں میں اس قانون کی مؤثر عمل درآمد کی جا سکے۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے اس بات پر زور دیا کہ یہ فیصلے جھارکھنڈ کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اہم قدم ہیں۔ کابینہ کی یہ اجلاس نئے سال کی پہلی نشست تھی اور اس میں کیے گئے فیصلے ریاست میں خوشحالی اور ترقی کی نئی راہیں کھولیں گے۔یہ تمام فیصلے ریاستی حکومت کی عوامی خدمات کو مزید بہتر بنانے اور ترقی کی راہ میں نئے سنگ میل طے کرنے کے عزم کا حصہ ہیں
