پسماندہ طبقات کو 27 فیصد ریزرویشن دیا جائے: بھونیشور پرساد مہتا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 10؍ دسمبر: جھارکھنڈ کشواہا مہاسبھا کے بینر تلے بدھ کو راجدھانی رانچی کے لوک بھون میں ایک زبردست احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔ اس احتجاج کا اہتمام چیف سرپرست بھونیشور پرساد مہتا کی قیادت میں کیا گیا۔ تقریب کی صدارت حکیم پرساد مہتو نے کی، اور اسٹیج کی نظامت سنجے تان اور اجیت مانجھی نے کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھونیشور پرساد مہتا نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے لیے 27 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ برسوں سے جاری ہے۔ کشواہا مہاسبھا کی حمایت میں رانچی کے مورہابادی میں لاکھوں او بی سی کا ایک بڑا اجتماع منعقد کیا جائے گا۔ یہ تحریک صرف کشواہا برادریوں کے لیے نہیں ہے، بلکہ تمام پسماندہ طبقات کے لیے ہے۔ جھارکھنڈ کی تشکیل کے بعد اگر کسی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے تو وہ پسماندہ طبقات کا ہے۔ جھارکھنڈ کے الگ ہونے سے پہلے، پسماندہ طبقات کو ان کی آبادی کی بنیاد پر 27 فیصد ریزرویشن تھا، لیکن اسے گھٹا کر 14 فیصد کر دیا گیا۔ یہ ناانصافی اور امتیازی سلوک یہاں کی تمام حکومتوں نے کیا ہے۔ پسماندہ طبقات مزید اس ناانصافی کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہم مورہابادی میدان سے آواز اٹھائیں گے جو دہلی تک پہنچے گی۔ مہتا نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے اور بھی کئی مطالبات ہیں۔ 2013 کا لینڈ ایکوزیشن ایکٹ یہاں لاگو نہیں ہوتا ہے۔ اسے ریاست میں مکمل طور پر نافذ کیا جانا چاہئے۔ پچھلی بی جے پی حکومت نے لینڈ بینک کے نام پر1.2 ملین ہیکٹر زمین حاصل کی تھی۔اس زمین کا نصف سے زیادہ حصہ غریب قبائلی لوگوں کے قبضے میں ہے جس میں ان کے گھروں اور کھیتوں کو بھی شامل ہے۔ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد لینڈ بینک ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔ بے گھر ہونے والے خاندانوں کی بحالی، روزگار اور معاوضے کے لیے الگ پالیسی بنائی جائے اور ایک آزاد کمیشن بھی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو صنعت کا درجہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان تمام اداروں میں جہاں صنعتی اداروں کے لیے زمین حاصل کی گئی ہے یا مستقبل میں حاصل کی جائے گی، کلاس III اور IV کے عہدوں کے لیے زمین بے گھر افراد کے لیے مختص کی جانی چاہیے۔ اس موقع پر سابق ایم ایل اے لوک ناتھ مہتو، جئے پرکاش ورما، تنظیم سکریٹری بٹیشور پرساد مہتا، بھونیشور مہتو بھونو، لیلاوتی مہتا، مونیا دیوی، ڈاکٹر آر سی مہتا، ایس این مہتا، ستیہ دیو پرساد ورما، دیوچرن دانگی، امیش مہتا، لکشمن پرساد کشواہا، کے سمیت ہزاروں لوگ موجود تھے۔



