
90 نفری اسمبلی میں کانگر یس کو60 سیٹ مل سکتی ہے
جموں و کشمیر میں بھی کانگر یس- نیشنل کانفرنس اتحادکو اکثر یت ملے گی
نئی دہلی (ایجنسی) 90 نفری ہر یانہ اسمبلی کیلئے سنیچر کو انتخاب مکمل ہو گئے اور اس کے ساتھ ہی ایگزٹ پول کی باڑھ بھی آگئی۔زیادہ تر ایگزٹ پول میں بتا یا جا رہا ہے کہ ہر یا نہ سےبی جے پی حکومت کا صفایا ہونے جا رہا ہے جبکہ کا نگر یس کو اکثر یت سے زیادہ60 سیٹ تک مل سکتی ہے۔اس کے ساتھ ہی جمو ں وکشمیر میں 90 سیٹوں والی اسمبلی کیلئے تین مر حلو ں مٰیں یکم اکتو بر کو مکمل ہو ئے انتخاب کا ایگزٹ پول بھی سامنے آگیا ہے۔ جس میں بتایا جا رہا ہے کہ جمو ں و کشمیر میں بھی کانگر یس- نیشنل کانفرنس اتحادکے مقا بلے بی جے پی کا فی پیچھے رہ جا ئے گی۔ پول کے مطابق جموں ڈویژن میں بی جے پی کو 25 سیٹ مل سکتی ہے جبکہ جموں اور کشمیر دو نوں ڈویژن کو ملا کر نیشنل کانفر نس اور کا نگر یس اتحاد کو 50 سے زیادہ سیٹ ملنے کا امکان ہے۔ ہریانہ کے 9 اور جموں و کشمیر کے 7 ایگزٹ پول سامنے آئے ہیں۔ ہریانہ اور جموں و کشمیر کی 90-90 سیٹوں پر ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے۔ نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ ان ریاستوں میں حکومت بنانے کے لیے 46 سیٹوں پر جیت ضروری ہے۔ ایگزٹ پولز انتخابات کے دوران کرائے جاتے ہیں۔ اس کے نتائج ووٹنگ کے تمام مراحل ختم ہونے کے بعد جاری کیے جاتے ہیں۔ ایگزٹ پول ایجنسیوں کے اہلکار ووٹنگ کے دن پولنگ اسٹیشنوں پر موجود ہوتے ہیں۔ ووٹ ڈالنے کے بعد وہ ووٹرز سے انتخابات سے متعلق سوالات پوچھتے ہیں۔رائے دہندگان کے جوابات کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا اندازہ لگایا جاتا ہے کہ ووٹرز کس طرف زیادہ مائل ہیں۔ اس کے بعد نتائج کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔
بی جے پی جو ہریانہ اسمبلی انتخابات میں ہیٹ ٹرک کی امید کر رہی تھی، اس کے خواب چکنا چور ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ سنیچر کو ووٹنگ ختم ہونے کے بعد آنے والے تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے پیش گوئی کی ہے کہ کانگریس بمپر اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے گی۔ اگر ان پول پر یقین کیا جائے تو کانگریس کو 50 سے 60 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ ہریانہ میں لوک سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی کیلئے یہ ایک بڑا جھٹکا ہے۔ بی جے پی جو لوک سبھا انتخابات میں پانچ سیٹوں تک محدود تھی اب ریاست میں بھی ہار گئی ہے۔ اگر ہم ان ایگزٹ پولز کے نتائج پر یقین کریں تو ایک بات صاف نظر آتی ہے کہ جاٹوں نے متحد ہو کر کانگریس کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ دوسری بات یہ کہ بی جے پی غیر جاٹ اور او بی سی ووٹروں کو برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ایگزٹ پول کے نتائج بتاتے ہیں کہ جاٹ پوری طرح سے کانگریس کے ساتھ مل گئے ہیں۔ بی جے پی کو سب سے زیادہ یہی ڈر تھا۔ ہریانہ میں اقتدار کی تبدیلی میں جاٹ ووٹروں کا اہم رول ہے۔ اس بار بھی کچھ ایسا ہی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
جموں و کشمیر کے ایگزٹ پولز (90 سیٹوں) میں کانگریس اور این سی آگے ہیں۔ پیپلز پلس کے ایگزٹ پول میں کانگریس کو 46 سے 50 کی اکثریت ملنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ جہاں ڈینک بھاسکر نے 35 سے 40 سیٹوں کا تخمینہ لگایا ہے یعنی ایک معلق حکومت، انڈیا ٹوڈے اور سی ووٹر نے 40 سے 48 سیٹوں کا تخمینہ لگایا ہے۔ ان ایگزٹ پولز کے نتائج کے مطابق جموں و کشمیر میں کانگریس اور این سی کی حکومت بننے کی امید ہے۔جموں و کشمیر کے ایگزٹ پول میں کانگریس اور این سی آگے چل رہے ہیں۔ پیپلز پلس کے ایگزٹ پول میں کانگریس کو 46 سے 50 کی اکثریت ملنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ دینک بھاسکر نے 35 سے 40 سیٹوں کا تخمینہ لگایا ہے یعنی ایک معلق حکومت، انڈیا ٹوڈے اور سی ووٹر نے 40 سے 48 سیٹوں کا تخمینہ لگایا ہے۔ ان ایگزٹ پول کے نتائج کے مطابق جموں و کشمیر میں کانگریس اور این سی کی حکومت بننے کی امید ہے۔
