Sunday, December 28, 2025
ہومBiharبہار میں کھاد کی کوئی کمی نہیں؛ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی...

بہار میں کھاد کی کوئی کمی نہیں؛ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم

کسانوں کو صحیح قیمت پر کھاد کی فراہمی اولین ترجیح : رام کرپال یادو

جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ، 27 دسمبر: بہار کے وزیر زراعت جناب رام کرپال یادو نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ریاستی حکومت کسان کی محنت، اس کے پسینے اور اس کی فصل کے معاملے میں کسی بھی قسم کے سمجھوتے کو برداشت نہیں کرے گی۔ ربیع 2025-26 کے دوران کسانوں کو بروقت، کافی مقدار میں اور مقررہ قیمت پر کھاد فراہم کرنا ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اس مقصد کے لیے کھاد کی کالا بازاری، ذخیرہ اندوزی اور زائد قیمت پر فروخت کرنے والوں کے خلاف ‘زیرو ٹولرینس ‘ پالیسی کے تحت سخت ترین کارروائی کی جا رہی ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ اگر کسان کھیت میں فکر مند نہیں رہے گا، تبھی ریاست کی زراعت مضبوط ہوگی۔ اسی سوچ کے ساتھ کھاد کی دستیابی، اسٹوریج اور تقسیم کے نظام پر چوبیس گھنٹے نظر رکھی جا رہی ہے۔ ریاستی سطح سے لے کر ضلع اور بلاک کی سطح تک انتظامی مشنری کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی سطح پر لاپرواہی یا بے ضابطگی کی کوئی گنجائش نہ رہے۔انہوں نے بتایا کہ 27 دسمبر 2025 (ہفتہ) کو ‘زیرو آفس ڈے ‘ کے تحت محکمہ زراعت کے تمام عہدیدار اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں جا کر کھاد کے مراکز کی گہری جانچ، فزیکل ویریفکیشن اور تقسیم کے نظام کا معائنہ کریں گے۔ یہ پیغام واضح ہے کہ اب فائلوں میں نہیں بلکہ کھیتوں میں کام ہوگا۔ یہ نظام ہر ہفتے نافذ رہے گا۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہیڈ کوارٹر کی سطح پر تشکیل دیا گیا فلائنگ اسکواڈ مسلسل اضلاع میں اچانک معائنہ کر رہا ہے۔شکایت ملتے ہی فوری چھاپہ ماری اور سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ جو بھی کسان کو لوٹنے کی کوشش کرے گا، وہ قانون سے بچ نہیں سکے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔وزیر زراعت نے ٹھوس اعداد و شمار فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے کسی بھی ضلع میں کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے۔ 27 دسمبر 2025 کو ریاست میں دستیاب اسٹاک درج ذیل ہے:
یوریا: 2.37 لاکھ میٹرک ٹن
ڈی اے پی (DAP): 1.26 لاکھ میٹرک ٹن
این پی کے (NPK): 2.13 لاکھ میٹرک ٹن
ایم او پی (MOP): 0.40 لاکھ میٹرک ٹن
ایس ایس پی (SSP): 1.10 لاکھ میٹرک ٹن
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی ضرورت کے مطابق کھاد کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ کسانوں کو قطاروں، افواہوں یا کالا بازاری کا شکار نہ ہونا پڑے۔ وزیر موصوف نے سخت لہجے میں کہا کہ قانون توڑنے والوں کے لیے حکومت نے کوئی نرمی نہیں چھوڑی ہے۔ ربیع 2025-26 کے دوران 27 دسمبر 2025 تک:
34 کھاد کے اداروں پر ایف آئی آر (FIR) درج کی گئی ہے۔
88 کھاد کے مراکز کے لائسنس منسوخ کیے گئے ہیں۔ یہ کارروائی مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔
انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران کو ہدایت دی کہ بلاک وار کھاد کی الاٹمنٹ کسانوں کی حقیقی ضرورت اور رقبے کی بنیاد پر کی جائے اور پوز (PoS) مشین کے اسٹاک کا باقاعدگی سے جسمانی اسٹاک سے ملان کیا جائے۔ آخر میں وزیر موصوف نے کہا کہ بین الاقوامی سرحد سے ملحقہ اضلاع میں کھاد کی اسمگلنگ کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔ کسان کا حق چھیننے والا کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، اسے بخشا نہیں جائے گا۔ حکومت پوری طاقت کے ساتھ کسان کے ساتھ کھڑی ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات