بہار کے ڈپٹی سی ایم سمراٹ چودھری کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا
جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ، 30 ستمبر: جن سوراج پارٹی کے قومی صدر اُدے سنگھ نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر بی جے پی لیڈر اور بہار کے نائب وزیر اعلی سمراٹ چودھری کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔پارٹی کے ترجمان پرشانت کشور نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اس معاملے پر وزیر اعظم کو خط لکھا جائے گا۔اُدے سنگھ نے اپنے خط میں کہا کہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق، سمراٹ چودھری 28 مارچ 1995 کو ہونے والے لونا پارسا قتل عام (مقدمہ نمبر 44/1995، تارا پور پولیس اسٹیشن) میں ایک ملزم کے طور پر درج ہے، جس میں کشواہا برادری کے چھ افراد کا قتل کیا گیا تھا۔اس معاملے میں سمراٹ چودھری اور دیگر چھ ملزمان کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ وہ کئی ماہ تک جیل میں رہے، اور دو بار ان کی ضمانت مسترد کی گئی۔ انہوں نے میٹرک کے داخلہ کارڈ کی بنیاد پر اپنی عمر 15 سال ثابت کی اور انہیں نابالغ کا درجہ ملنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
تاہم، بعد کے انتخابی حلف ناموں میں، انہوںنے اپنی پیدائش کا سال 1969 بتایا، جس سے وہ 2020 میں 51 سال کے ہو گئے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ 1995 میں ان کی عمر 26 سال تھی، یعنی وہ نابالغ نہیں تھے۔اس تضاد سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں جھوٹی دستاویزات پیش کرکے اور سنگین جرم سے بچنے کی کوشش کرکے جیل سے رہا کیا گیا۔ایسے شخص کی اعلیٰ عہدے پر مسلسل موجودگی نہ صرف گورننس کے وقار کو مجروح کرتی ہے بلکہ قانون کی حکمرانی اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد کو بھی مجروح کرتی ہے۔لہٰذا آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ سمراٹ چوہدری کو فوری طور پر وزیر کے عہدے سے برطرف کریں اور قانون کو اپنا فطری راستہ اختیار کرنے دیں تاکہ اس قتل عام کے متاثرین کو انصاف مل سکے۔مجھے پورا یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں ایسے مسائل کو سنجیدگی اور عوامی زندگی میں سچائی، انصاف اور جوابدہی کے جذبے کے ساتھ حل کیا جائے گا۔



