Tuesday, December 30, 2025
ہومBiharساڑھے پانچ ہزار لائبریرین اور 7 ہزار خصوصی اساتذہ کی ہوگی تقرری

ساڑھے پانچ ہزار لائبریرین اور 7 ہزار خصوصی اساتذہ کی ہوگی تقرری

وزیر تعلیم سنیل کمار نے کیا محکمہ کی کامیابیوں کا اعلان

پٹنہ، 29 دسمبر(ایجنسی): وزیر تعلیم سنیل کمار نے کہا کہ ریاست میں TRE 4 کے تحت اساتذہ کے تقرر کے لیے 14 جنوری تک بی پی ایس سی (BPSC) کودرخواست بھیجی جائے گی۔ اس کے لیے روسٹر کلیئرنس کا کام کیا جا رہا ہے۔ وزیر تعلیم نے پیر کو انفارمیشن بلڈنگ کے سنواد ککش میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران ان باتوں کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار کو ترقی پسند اور ترقی یافتہ بہار بنانے کے لیے ریاستی حکومت پرعزم ہے۔ اس میں تعلیم کا اہم کردار ہے۔ تعلیم میں معیاری بہتری لانے کے ساتھ ساتھ عام لوگوں تک سادہ اور ہمہ گیر تعلیم پہنچانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کا بجٹ سال 2005 میں 4341 کروڑ تھا جو سال 2025 میں بڑھ کر 72,652.44 کروڑ ہو گیا ہے۔ ‘سات نشچے تین ‘ کے تحت چوتھے نشچے— ‘اعلیٰ تعلیم، روشن مستقبل ‘ کے تحت محکمہ تعلیم کی جانب سے تیزی سے کام کیے جا رہے ہیں۔ اسی کے تحت الگ سے نیا ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بنایا گیا ہے۔ اس میں مستقل اسامیوں کی تخلیق کے لیے ضروری کام کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہار پہلے سے ہی علم کا مرکز رہا ہے، اسے دوبارہ قائم کرنے کے لیے ریاستی حکومت کام کر رہی ہے۔ انہوں نے محکمہ کے ذریعے چلائی جانے والی پوشاک یوجنا، سائیکل یوجنا، مڈ ڈے میل یوجنا سمیت مختلف اسکیموں کے بارے میں کہا کہ اس سے ریاست کے طلبہ و طالبات مستفید ہو رہے ہیں۔ اس سے اسکولوں میں ان کی تعداد کافی بڑھی ہے، جس کی وجہ سے موجودہ وقت میں سرکاری اسکولوں میں طلبہ و طالبات کی تعداد 1.76 کروڑ ہے۔ اساتذہ کے مسائل پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔
ساڑھے پانچ ہزار سے زائد عہدوں پر لائبریرین کا تقرر ہوگا :
وزیر تعلیم نے بتایا کہ TRE-4 کے بعد ریاست میں ساڑھے پانچ ہزار عہدوں پر لائبریرین کا تقرر کیا جائے گا۔ روسٹر کلیئرنس اور اہلیت کے امتحان (سکشمتہ پریکشا) کے بعد بی پی ایس سی کو اس کی ادھیاچنا بھیجی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ معذور بچوں کو پڑھانے کے لیے ریاست میں سات ہزار خصوصی اساتذہ کا تقرر کیا جائے گا۔ اس کی ادھیاچنا بھیج دی گئی ہے۔
وزیر تعلیم سنیل کمار نے کہا کہ ہر بلاک میں ایک اسکول کی نشاندہی کرتے ہوئے اسے ‘ماڈل اسکول ‘ کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ ریاست کے ایسے بلاک جہاں ڈگری کالج نہیں ہیں وہاں نئے ڈگری کالج قائم کیے جائیں گے۔ وہیں ریاست کے پرانے اور معتبر اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ‘سینٹر آف ایکسی لینس ‘ کے طور پر تیار کرنے کے مقصد سے ورک پلان بنا کر اداروں کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔
بی پی ایس سی کے ذریعے اب تک 227175اساتذہ کی تقرری
انہوں نے بتایا کہ TRE-1 سے لے کر TRE-3 تک کل 2,27,195 اساتذہ کا تقرر کیا گیا ہے اور انہیں تاریخی وقت میں جوائننگ کرا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کی مختلف پنچایتوں میں بحال ہوئے اساتذہ کا اہلیت کا امتحان (سکشمتہ پریکشا) لیا جا رہا ہے۔ اب تک اہلیت کا امتحان پاس کرنے والے 2,66,786 اساتذہ کو ‘وششٹ شکشک ‘ (مخصوص استاد) مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح ریاست میں 28,748 ہیڈ ٹیچرز اور 4,699رنسپلز کا تقرر کیا گیا ہے۔بہار میں سال 2005 میں 2.04لاکھ اساتذہ تھے۔ سال 2025 میں ریاست کے 78 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد 5.87لاکھ ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہمدردی کی بنیاد (کمپیشن گراؤنڈ) پر 5,614 لواحقین کو مقرر کیا گیا ہے۔ ملحقہ کالجوں میں تقرری کے لیے 2,849اسسٹنٹ پروفیسرز کی سفارش بہار پبلک سروس کمیشن کو بھیجی گئی ہے۔خطِ غربت سے نیچے کے بچوں کا ‘گیان دیپ پورٹل ‘ سے ہوگا آن لائن داخلہ وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیم کے حق کے قانون (RTE) کو نجی اسکولوں میں سختی سے نافذ کیا جائے گا۔ ریاست کے منظور شدہ نجی اسکولوں میں گنجائش کے مطابق کمزور طبقات اور پسماندہ گروپوں کے 25 فیصد طلبہ کا تعلیمی سیشن 27-2026 میں داخلہ کرایا جائے گا۔ اس کے لیے ‘گیان دیپ پورٹل ‘ 22 دسمبر سے شروع کیا گیا ہے۔ اس پورٹل کے ذریعے آن لائن داخلہ ہوگا۔ اس میں یتیم بچوں کو بھی کمزور طبقے اور پسماندہ گروپ کے بچوں میں شامل کیا گیا ہے۔
شرح خواندگی اور اسکولوں میں داخلے میں بہتری وزیر نے بتایا کہ سال 2001 کی مردم شماری میں خواتین کی شرح خواندگی جہاں 33.57 فیصد تھی، وہیں 2023 کی ذات پر مبنی مردم شماری کے مطابق یہ بڑھ کر 73.91 فیصد ہو گئی ہے۔ مردوں کی شرح خواندگی بھی بڑھ کر 84.91 فیصد ہو چکی ہے۔ اسکول سے باہر رہنے والے بچوں کو ان کی عمر کے مطابق کلاسوں میں لانے کے لیے ‘اتپریرن کیندر ‘، ‘انین کیندر ‘، ‘پریاس کیندر ‘ اور ‘تعلیمی مرکز ‘ جیسی اسکیمیں چلائی گئیں، جس کے نتیجے میں سال 2005 سے سال 2024 تک اسکول سے بچوں کے ڈراپ آؤٹ کی شرح 12 فیصد سے گھٹ کر ایک فیصد سے بھی کم ہو گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ کنیا اسناتک پروتساہن یوجنا کے تحت امدادی رقم کو 25,000 روپے سے بڑھا کر 50,000 روپے کر دیا گیا ہے۔ مالی سال 26-2025 میں اس اسکیم کے تحت 1.98 لاکھ طالبات کو تقریباً 990 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے۔
ڈیجیٹل تعلیم کو نئی مضبوطی: ریاست کے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام کو شفاف اور ٹیکنالوجی پر مبنی بنانے کے لیے ڈیجیٹل اقدامات کو تیز کیا گیا ہے۔ موجودہ تعلیمی سیشن میں 13,138ٹیبلیٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس کے ذریعے اساتذہ کی حاضری، طلبہ کی حاضری اور پی ایم پوشن یوجنا کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ ریاست میں آئی سی ٹی لیب، اسمارٹ کلاس اور انٹیگریٹڈ سائنس لیب کی بھی بڑے پیمانے پر توسیع کی گئی ہے۔اس موقع پر ایڈیشنل چیف سکریٹری ڈاکٹر بی راجندر، سکریٹری دنیش کمار، ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر این کے اگروال، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن منورنجن کمار، ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ دنیش کمار موجود تھے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات