اتر پردیش کے ڈونگرپور بستی میں مار پیٹ، ڈکیتی اور مجرمانہ سازش کے معاملے میں اعظم خان کو عدالت نے قصوروار قرار دیا ہے۔ ابھی اس معاملے میں سزا پر فیصلہ آنا باقی ہے، لیکن رام پور ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے میں اعظم خان پر لگے الزامات آج ثابت ہو گئے۔
قابل ذکر ہے کہ گنج تھانہ حلقہ کے ڈونگرپور بستی کو خالی کرانے سے متعلق کئی مقدمات 2019 میں درج ہوئے تھے۔ اعظم خان کے خلاف اس طرح کے مجموعی طور پر 12 مقدمات درج ہوئے تھے اور اس معاملے میں اعظم خان کے ساتھ ساتھ ٹھیکیدار برکت علی بھی ملزم تھے۔ ان پر دفعہ 392، 504، 506، 452، 120بی کے تحت کیس درج ہوا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت میں آج اعظم خان کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیشی ہوئی۔ ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں اسسٹنٹ ضلع گورنمنٹ ایڈووکیٹ سیما سنگھ رانا نے بتایا کہ 2019 میں یہ پورا معاملہ درج ہوا تھا۔ اس کیس میں عرضی گزار ابرار نے الزام لگایا کہ ان کے گھر میں گھس کر مار پیٹ ہوئی، جبراً گھر خالی کرایا گیا اور گھر پر بلڈوزر چلا کر توڑ دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ چار دن قبل ہی الٰہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خان، ان کی بیوی اور بیٹے کو فرضی پیدائش سرٹیفکیٹ معاملے میں ضمانت پر رِہا کیا تھا۔ اس کو خان فیملی کے لیے راحت کی خبر مانی گئی۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے فرضی پیدائش سرٹیفکیٹ کے معاملے میں اعظم خان کو ملی سات سال کی سزا پر بھی روک لگا دی۔ ان کی بیوی تنزین فاطمہ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ آج جیل سے باہر آ سکتی ہیں، لیکن اعظم خان کچھ دوسرے معاملوں میں بھی قصوروار ہونے کے سبب فی الحال جیل سے باہر نہیں آ پائیں گے۔