National

اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے فی الحال راحت نہیں، ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد 26 جون کو سماعت

118views

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عرضداشت پر آج (24 جون) کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، مگر کیجریوال کو فی الحال عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی ۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال سے کہا ہے کہ وہ اپنی ضمانت کو چیلنج کرنے والی ای ڈی کی عرضداشت پر ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال کی عرضداشت پر آئندہ سماعت کے لیے 26 جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔

وزیر اعلیٰ کیجریوال کی عرضداشت پر سپریم کورٹ میں جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے سماعت کی۔ کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ایک بار ضمانت ملنے کے بعد اس پر روک نہیں لگنی چاہئے تھی۔ اگر ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے حکم کو پلٹ دیتا تو کیجریوال دوبارہ جیل چلے جاتے لیکن عبوری حکم کے ذریعے انہیں باہر آنے سے ہی روک دیا گیا ہے۔

سنگھوی نے کہا کہ اگر ہائی کورٹ میں ای ڈی کی عرضداشت خارج ہوتی ہے تو تو میرے (سی ایم کیجریوال کے) وقت کی تلافی کیسے ہوگی؟ اس پر بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ حکم جلد آئے گا۔ سنگھوی نے کہا کہ جب تک مجھے باہر نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ای ڈی نے ججوں سے کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم کل یا پرسوں تک آجائے گا۔

کیجریوال کے ایک اور وکیل وکرم چودھری نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے کیجریوال کو الیکشن کے لیے عبوری رہائی دی تھی تب بھی اس نے بہت سی چیزیں ان کے حق میں درج کی تھیں۔ گرفتاری مخالف درخواست پر حکم محفوظ رکھتے ہوئے کیجریوال کو ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جہاں تفصیلی سماعت کے بعد ضمانت ملی۔ اس پرسالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تفصیلی سماعت دو دن سے بھی کم چلی، جس میں ہمیں اپنی بات ٹھیک سے رکھنے کا موقع ہی نہیں ملا۔

ایڈووکیٹ ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا کہ ہائی کورٹ میں نچلی عدالت کے حکم کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔ اس پر تشار مہتا نے کہا کہ نچلی عدالت میں چھٹی والے جج نے جلد بازی میں 2 دن سماعت کی۔ اسے ہائی پروفائل کیس کہہ کر عجلت دکھائی۔ کیا عدالت کے لیے کوئی کیس ہائی پروفائل یا لو پروفائل ہوتا ہے؟

اس مباحثے پر بنچ نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ ہم سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دیں، تب تک ہائی کورٹ کا حکم آ جائے گا۔ اس پر سنگھوی نے کہا کہ اگر ای ڈی کی درخواست پر نچلی عدالت کے حکم پر روک لگائی جا سکتی ہے تو میری درخواست پر ہائی کورٹ کے حکم پر بھی روک لگائی جا سکتی ہے۔ جج نے کہا کہ ہم پرسوں سماعت کریں گے، اگر اس دوران ہائی کورٹ کا حکم آجا تا ہے تو اسے بھی ریکارڈ پر رکھا جائے۔

واضح رہے کہ نچلی عدالت نے دہلی کے مبینہ شراب پالیسی معاملے میں وزیر اعلیٰ کیجریوال کو ضمانت دے دی تھی۔ اس فیصلے کو ای ڈی نے دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ضمانت پر عبوری روک لگا دی تھی جس کے خلاف کیجریوال نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.