شمالی سکم میں ایک بار پھر سیلاب نے تباہی کا منظر پیدا کر دیا ہے۔ لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے بھی حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ بدھ کی صبح سے جاری بارش کے سبب بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تشویشناک حالات پیدا ہو گئے۔ سڑک ٹوٹنے کی وجہ سے کئی سیاح پھنس گئے اور تیستا ندی میں آبی سطح بڑھنے سے اس کے قریب موجود گھر تاش کے پتوں کی طرح منہدم ہو گئے۔
اس درمیان سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے ضلع انتظامیہ کو فوراً راحت و بچاؤ کے سبھی انتظامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ پولیس کے مطابق امبی تھانگ (رنگرنگ کے پاس) تین لوگ لاپتہ ہو گئے ہیں۔ پکشیپ (منگن کے پاس) میں بھی دو لوگ لاپتہ ہوئے ہیں، جبکہ ایک لاش برآمد کی گئی ہے۔ گیتھانگ (جنگو) سے 3 گھروں کے ٹوٹنے کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ نامتھانگ (پینٹوک، منگن کے پاس) میں بھی کئی گھر متاثر ہوئے ہیں اور سڑکیں رخنہ انداز ہو گئی ہیں۔ اس مشکل وقت میں سنکلانگ واقع پل کی بنیاد بھی متاثر ہوئی ہے اور شمال میں تو موبائل نیٹورک بھی کام نہیں کر رہا۔ ڈی آئی جی، اے پی سے ایک پلاٹون ایس اے پی-ایس ڈی آر ایف ٹیم کو جلد از جلد منگن لے جانے کی گزارش کی گئی ہے۔
ذرائع سے موصول خبروں کے مطابق سکم اور بنگال کے پہاڑی اضلاع بارش سے غرقاب ہو گئے ہیں۔ کلمپونگ تیستا بازار سیلاب میں ڈوب چکا ہے۔ یکے بعد دیگرے کئی گھر تاش کے پتوں کی طرح بہہ گئے ہیں۔ سکم میں موسلادھار بارش کے سبب تیستا کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ کلمپونگ کے پہاڑی علاقے ہوں یا میدانی علاقے کا تیستا بیراج علاقہ، کئی شہر متاثر ہوئے ہیں۔
زوردار بارش سے تباہی کی جانکاری ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے کہا کہ ’’کل سے لگاتار ہو رہی بارش کے بعد منگن کے آس پاس واقع علاقوں اور شمالی سکم کے مختلف مقامات پر ہوئی تباہناک لینڈ سلائڈنگ کے بارے میں جان کر مجھے گہرا صدمہ ہوا۔ اس تباہناک حادثہ کے نتیجہ میں لوگوں کو بہت نقصان ہوا، گھر بہہ گئے اور کئی کنبوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ حکومت اس افسوسناک حادثہ کے متاثرین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ فوری اور وسیع پیش رفت کے لیے شمالی ضلع انتظامیہ، پولیس محکمہ اور دیگر متعلقہ محکموں سے رابطہ کیا ہے۔ وہ متاثرین اور متاثرہ کنبوں کو مدد پہنچائیں گے اور راحت و بچاؤ کاری کے ساتھ ساتھ بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کے لیے پرعزم ہیں۔