’ای ڈی-سی بی آئی پہنچی، بی جے پی کو چندہ ملا اور معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا، قلعی تو کھل چکی ہے‘، اکھلیش کا مودی حکومت پر حملہ
الیکٹورل بانڈ کا معاملہ منظرِعام پر آنے کے بعد ہر جانب سے مودی حکومت پر تنقیدیں ہو رہی ہیں۔ اس سلسلے میں اب سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی اور جانچ ایجنیسوں پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’ای ڈی اور سی بی آئی پہنچی، بعد میں بی جے پی کو چندہ ملا اور پھر معاملہ ٹھنڈا ہو گیا۔ اب قلعی کھل گئی ہے، کہاں ہیں جانچ ایجنسیاں؟‘‘ یہ بیان انھوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے دیا۔
سماجوادی پارٹی کے صدر نے کہا کہ اب تو اخبارات میں بھی یہ بات آ گئی ہے کہ ’’کس کے یہاں کب ای ڈی اور سی بی آئی پہنچی اور بعد میں چندہ ملا اور پھر معاملہ ٹھنڈا ہوگیا۔‘‘ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ہم اسے ڈرا دھمکا کر وصولی مانتے ہیں۔ بی جے پی والے اس پر کیا جواب دیں گے؟ اب تو حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ فہرست آ گئی ہے کہ کس سے کتنی رقم کی وصولی ہوئی ہے۔ یہ کس قانون میں لکھا ہے کہ آپ وصولی کریں؟ الیکشن کمیشن پر تو بھروسہ ہے لیکن بی جے پی پر بھروسہ نہیں ہے۔‘‘
اکھلیش یادو نے مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی تاریخ میں کسی نے بھی اتنی وصولی نہیں کی ہوگی جتنی بی جے پی نے کی ہے۔ ہم ایس بی آئی کے معاملے کو وصولی سمجھتے ہیں۔‘‘ اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی سے بڑی ہماری عوام ہے۔ اب یہی لوگ جمہوریت کو بچائیں گے۔ ووٹر لسٹ کی شکایتوں پر انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں الیکشن کمیشن پر تو بھروسہ ہے لیکن بی جے پی پر نہیں ہے۔ بی جے پی ملک کے آئینی اداروں کا استعمال کر رہی ہے۔ ایک افسر کو ہٹانے سے کوئی تبدیلی نہیں آ جائے گی۔‘‘
اکھلیش یادو سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی سے متعلق بھی سوال کیا گیا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ’’ہماری پارٹی اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔‘‘ سماجوادی پارٹی کے امیدواروں کے بارے میں ایس پی صدر نے کہا کہ ’’بی جے پی کی فہرست جاری ہونے کے بعد ہماری فہرست بھی سامنے آ جائے گی۔ جونپور اور گھوسی سیٹوں پر ہم جیتنے والے امیدوار کو ٹکٹ دیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی دہلی سے لے کر لکھنؤ تک لوگوں کو دھمکیاں دے رہی ہے۔ سب کے سب وصولی میں لگے ہوئے ہیں۔‘‘