پاکوڑ میں عالمی یوم ایڈز کے موقع پر انسانی زنجیر بنا کر عوام کو آگاہ کیا
جدید بھارت نیوز سروس
پاکوڑ یکم دسمبر: عالمی یوم ایڈز کے موقع پر مقامی پاکوڑ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ میں ایک بہت بڑی انسانی زنجیر کا اہتمام کیا گیا۔اس تقریب کا بنیادی مقصد معاشرے کو ایڈز اور اس سے بچاؤ کے بارے میں بہرہ ور کرنا تھا۔جس میں ادارے کے تمام طلباء اور عملہ نے شرکت کی۔ یکم دسمبر 1988 سے پوری دنیا میں ایڈز ڈے کے طور پر منایا گیا۔ پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے سب کو ایڈز اور اس سے بچاؤ سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں۔ انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل ڈاکٹر ہرشیکیش گوسوامی نے اس موقع پر بتایا کہ ایکوائرڈ امیونو ڈیفیشینسی سنڈروم (ایڈز) ایک خاموش قاتل بیماری ہے ،جس کا ابتدائی مرحلے میں ہی پتہ چل جائے تو اس کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ یہ مریض کے مدافعتی نظام پر حملہ کرتا ہے۔پاکوڑ پولی ٹیکنک کے ذی شعور طلباء کی طرف سے منعقدہ اس آگاہی پروگرام میں انہوں نے اس مہلک بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر تمام شعبہ جات کے سربراہان اور لیکچررز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی لوگ معاشرے میں ایڈز کے مرض کو چھپانا چاہتے ہیں جو کہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ اس موقع پر ادارے کے طلباء نے پلے کارڈز پر معروضی نعرے اور پینٹنگز بنا کر کئی کلومیٹر طویل انسانی زنجیر بنائی۔ان پلے کارڈز پر بیداری اور بچائو سے متعلق بہت سی تجاویز لکھی ہوئی تھیں۔پاکوڑ کے عام لوگوں نے ان پلے کارڈز کو غور سے دیکھ کر معلومات حاصل کیں اور اس کے لیے پاکوڑ پولی ٹیکنک کے طلباء اور عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا۔بینرز اور پلے کارڈز سے ڈھکے ہوئے اس پروگرام میں بچوں نے ہاتھوں میں موم بتیاں لے کر مارچ کیا اور واپسی کے بعد انسٹی ٹیوٹ کیمپس میں موجود انتظامی عمارت کے سامنے موم بتیاں رکھ دیں جو آنے والے وقت کے لیے امید کی کرن میں تبدیل ہوگئیں۔ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم ڈپلومہ سول، الیکٹریکل، مکینیکل، میٹلرجی، مائننگ اور بی سی اے کے طلباء نے اس انسانی زنجیر میں حصہ لیا۔انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر امیہ رنجن براجینہ نے اس پروگرام میں آن لائن شامل ہوتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکوڑ پولی ٹیکنک اچھے انجینئرز کے ساتھ ساتھ حساس انسان بھی پیدا کرتا ہے۔ادارہ معاشرے میں پھیلی تمام برائیوں اور منفی حالات سے باخبر رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔ہمیں ایک باشعور معاشرہ بنانا ہے جو تعلیم، صحت، روزگار اور ہم آہنگی کے تئیں بیدار اور پرعزم ہو۔انسٹی ٹیوٹ کے ایڈمنسٹریٹو آفیسر مسٹر نکھل چندرا نے اس بیداری پروگرام کو ایک مہم کا ذریعہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ لوگ ایچ آئی وی ٹیسٹ کروانے میں ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں اور صحت کی جانچ کو سب سے زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت ہےاور کہا کہ ہمیں ایڈز کے مریضوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ پروگرام میں کنٹرولر امتحانات مسٹر امیت رنجن اور دیگر ملازمین موجود تھے۔پیوش سنگھ، سچن کمار، عمران، سویٹی، درگیش، عارف، رمیش، روشن، راج کمار، سبودھ، دیپک، پرویز، نیہا، ارچنا، پرنس، اجول، جگناتھ، پیوش گپتا، ریتم، ریا وغیرہ جیسے بہت سے طلباء نے اس میں حصہ لیا۔