دو دہائیوں سے ترک اقتدار پر براجمان صدر رجب طیب اردوغان نے رواں برس مارچ میں میونسپل انتخابات کو اپنے ’آخری انتخابات‘ قرار دیا ہے۔اردوغان سن دو ہزار تین میں برسراقتدار آئے تھے۔ ترک یوتھ فاؤنڈیشن کی ایک میٹنگ سے خطاب میں اردوغان نے کہا، ”میں بغیر رکے کام کر رہا ہوں۔ ہم سخت محنت کر رہے ہیں کیوں کہ میرے لیے یہ آخری انتخابات ہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ”اختیار جو قانون مجھے تفویض کرتا ہے، یہ انتخابات میرے آخری انتخابات ہوں گے۔‘‘ انہوں نے تاہم اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی قدامت پسند جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی ان کے بعد بھی اقتدار ہی میں رہے گی۔ انہوں نے ان انتخابات کو اپنے بعد آنے والوں کے لیے ایک ‘نعمت‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ‘اعتبار کی منتقلی‘ پر کام کریں گے۔
واضح رہے کہ رجب طیب اردوغان سن دو ہزار تین میں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔ پھر دو ہزار چودہ میں انہیں صدر منتخب کیا گیا۔ دو ہزار سترہ میں دستوری تبدیلیوں کے ذریعے وزیراعظم کا عہدہ ختم کر دیا گیا اور یوں تمام تر انتظامی طاقت صدر کے عہدے میں سمٹ آئی۔
سن دو ہزار چودہ اور دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات میںایردوآن بھاری اکثریت سے منتخب ہوئے تھے تاہم گزشتہ برس مئی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں انہیں دوسرے مرحلے کے بعد کامیابی ملی تھی۔
دو ہزار انیس میں اردوغان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلمپنٹ پارٹی AKP ملک کے سب سے بڑے شہر استنبول اور دارالحکومت انقرہ میں میونسپل انتخابات حریف جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کے ہاتھوں ہار گئی تھی۔ یہ بات اہم ہے کہ اردوغان خود بھی سن 1994 سے 1998 تک استنبول کے میئر رہے تھے۔