امول کے بعد مدر ڈیری نے بھی عوام کو دیا مہنگائی کا جھٹکا، دودھ کی قیمتوں میں فی لیٹر دو روپئے کا اضافہ
ووٹنگ ختم ہوتے ہی عوام پر مہنگائی کے مار کی شروعات ہو گئی۔ گجرات کے امول دودھ کے ذریعے فی لیٹر 2 روپئے اضافے خبر ابھی آئی ہی تھی کہ مدر ڈیری نے بھی اپنے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ اضافہ بھی بالکل امول دودھ کی ہی مانند ایک لیٹر پر دو روپئے کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ 3 جنوری (آج) سے لاگو بھی ہو گیا ہے۔ مدر ڈیری نے اپنے تمام قسم کے تھیلے کے دودھ کی قیمتوں میں یہ اضافہ کیا ہے۔
’ایگزٹ پول کرنے والے ادارے بی جے پی کے لیے بوتھ مینجمنٹ کا بھی کام کرتے ہیں‘، اکھلیش یادو کا دعویٰ
مدر ڈیری نے پیر (3 جنوری) کو دودھ کی نظرثانی شدہ قیمت کی فہرست جاری کی ہے۔ تازہ ترین فہرست کے مطابق اب لوگوں کو مدر ڈیری کا بلک وینڈیڈ دودھ 52 روپئے کے بجائے 54 روپئے ، ٹونڈ دودھ 54 کے بجائے 56 روپئے ، گائے کا دودھ 56 کے بجائے 58 روپئے ، فل کریم دودھ 66 روپئے کے بجائے 68 روپئے ، بھینس کا دودھ 70 روپئے کے بجائے 72 روپئے اور ڈبل ٹونڈ دودھ کے لیے 48 روپئے کی بجائے 50 روپئے فی لیٹر ادا کرنے ہوں گے۔
मदर डेयरी ने 3 जून से ताजे थैली वाले दूध (सभी प्रकार) की कीमतों में 2 रुपये प्रति लीटर की बढ़ोतरी की है: मदर डेयरी pic.twitter.com/q4GqPhuAMq
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 3, 2024
دودھ کے تاجروں کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ اس پر زیادہ لاگت کا آنا ہے۔ شدید گرمی کے درمیان کسانوں کے لیے دودھ کی پیداوار کے اخراجات بڑھ گئے ہیں۔ بہت سے گائے اور بھینسوں نے دودھ دینا چھوڑ دیا ہے یا کم کر دیا۔ ان کی وجہ سے کمپنیوں نے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ گجرات کوآپریٹو دودھ مارکیٹنگ فیڈریشن نے پیر سے دودھ کی قیمتوں میں تقریباً 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے۔ فیڈریشن نے کہا ہے کہ قیمتوں میں ی اضافہ آپریشن اور دودھ کی پیداوار کی کل لاگت میں اضافے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ ہماری ممبرس فیڈریشن نے بھی گزشتہ ایک سال میں کسانوں کے لیے تقریباً 6-8 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔