ٹی 20 اننگ میں ابھیشیک کی ریکارڈ 13 چھکے
سب سے تیز سنچری لگانے والے دوسرے ہندوستانی
ممبئی، 3 فروری (یو این آئی) ابھیشیک شرما نے انگلینڈ کے خلاف پانچویں بین الاقوامی ٹی20 میچ میں شاندار سنچری کا کریڈٹ کپتان سوریہ کمار یادو اور دیگر سینئر ساتھیوں کے تعاون کو دیا۔ابھیشیک نے اتوار کو میچ کے بعد کہا، ’’میں اس پوزیشن میں تھا، جہاں میں گیند پر تیزی سے ردعمل ظاہر کر رہا تھا۔ مجھے اپنا اسکور بھی معلوم نہیں تھا۔ میں نے سوریہ کمار پاجی سے پوچھا کہ آپ کا کیا خیال ہے؟ انہوں نے کہا ‘چونکہ وکٹ گر گیا ہے، اس لئے آپ اپنا وقت لے سکتے ہیں، چند گیندیں کھیل سکتے ہیں۔ اس سے مجھے واقعی مدد ملی اور اسی وجہ سے میں اپنی سنچری اور سب سے زیادہ اسکور بنانے میں کامیاب رہا۔ اس وقت مجھے نہیں معلوم تھا کہ میں تیز ترین سنچری ‘ہندوستان کے لیے دوسری تیز ترین بنانے جا رہا ہوں۔انہوں نے کہا، ’’میرے ذہن میں کبھی نہیں آیا کہ میں آخر تک کھیلوں۔ میں ٹیم کی صورتحال کے مطابق گیند پر شاٹس کھیل رہا تھا۔ خوش قسمتی سے آج جب میں 80 یا 90 پر تھا تو سوریہ پاجی آئے اور کہا کہ تم نے اب تک اچھا کھیلا ہے، بہت محنت کی ہے، اس لیے تم دو تین گیندیں کھیل سکتے ہو۔ جب کپتان آپ کے ساتھ بیٹنگ کر رہا ہوتا ہے اور آپ کو کچھ کہتا ہے تو مجھے لگا کہ مجھے احتیاط سے بیٹنگ کرنی چاہیے۔ ہاردک پانڈیا جب آئے تو انہوں نے کہا کہ وکٹیں گر رہی ہیں، اس لیے آپ کو صورتحال کے مطابق کھیلنا ہوگا اور آخر تک بیٹنگ کرنی ہوگی کیونکہ آپ گیند کو اچھی طرح سے مار رہے ہیں۔ پھر اکشر آئے، یہ تینوں سینئر کھلاڑی ہیں اور ہندوستان کے لیے اچھا کھیل چکے ہیں، اس لیے اس صورتحال میں سننے کے لیے اس سے بہتر کوئی کھلاڑی نہیں ہے۔انہوں نے کہا، ’’میں نے کل بی سی سی آئی ایوارڈز میں یشسوی جیسوال اور شبھمن گل سے ملاقات کی تھی۔ ہمارے درمیان کبھی کوئی مسابقت نہیں رہی، ہم انڈر 16 سے ایک ساتھ کھیل رہے ہیں۔ ہمارا ایک ہی خواب تھا – ہندوستان کے لیے کھیلنا۔ ہم تینوں اب کھیل رہے ہیں، اس لیے اس سے بہتر کوئی احساس نہیں ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ میں نے اس سیزن سے پہلے ایک خاص انداز میں بیٹنگ کرنے کے لیے سخت محنت کی تھی اور جب میں نے نتائج دیکھے تو مجھے لگا کہ مجھے خود کا سپورٹ کرنا چاہیے۔ میں نے اوپن نیٹ پر میچ کے کئی منظرناموں کی مشق کی۔ برائن لارا نے مجھے ایک بات بتائی تھی – بس اپنے شاٹس کھیلو لیکن یقینی بناؤ کہ تم آؤٹ نہ ہوجاؤ۔ تو یہ میرے ذہن میں تھا۔ اس سے مجھے مدد ملی اور مجھے لگا کہ میں پہلی یا دوسری گیند پر بھی شاٹ مار سکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جب آپ جوان ہوتے ہیں تو آپ بہت کچھ تلاش نہیں کرتے لیکن میں نے ایسا کیا اور محسوس کیا کہ میں زیادہ ارادے کے ساتھ کھیل سکتا ہوں اور ٹیم کی مدد کرسکتا ہوں۔ جب آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو آپ کو اپنی ٹیم کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔ تو میں نے سوچا کہ جب میرا دن ہوگا تو مجھے اس طرح کھیلنا ہوگا، چاہے وہ پنجاب کے لیے ہو یا اپنی فرنچائز کے لیے۔ ظاہر ہے جب بات ہندوستان کی ہو تو یہ ایک خاص اور بڑا لمحہ ہوتا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ اگر میرے پاس ٹیلنٹ ہے تو مجھے اسے نکھارنا چاہیے۔ نشیب و فراز آتے رہتے ہیں، لیکن آپ کو اس طرح کھیلنے کے بارے میں واضح ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’جب آپ کا کپتان اور کوچ آپ سے کہتے ہیں کہ آپ کو اس طرح کھیلنا ہے اور ہم آپ کو سپورٹ کر رہے ہیں، ہم آپ کے لیے ہمیشہ موجود رہیں گے، تو یہ ٹیم میں کسی نوجوان کھلاڑی کے لیے سب سے بڑا محرک ہوتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جنوبی افریقہ میں ہاردک پاجی اور سوریہ پاجی مجھے کہتے تھے، تم صد فیصد رنز بناو گے، بس اپنے آپ پر یقین رکھو۔ اس سیریز میں ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر پاجی مجھے واپس لائے، میں شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھ پر یقین کیا، یہ عام بات نہیں ہے اور کسی بھی کھلاڑی کے لیے سب سے بڑا محرک ہے۔”قابل ذکر ہے کہ ابھیشیک نے اس میچ میں صرف 37 گیندوں میں سنچری بنائی تھی۔ جو ہندوستان کے لیے مردوں کے ٹی20 میں دوسری تیز ترین سنچری ہے۔ ہندوستان نے یہ میچ 150 رنز سے جیت کر سیریز بھی 4-1 سے جیت لی۔