آرٹیکل 370 سے متعلق سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے، لیکن اب اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں ریویو پٹیشن یعنی فیصلے پر از سر نو غور کرنے کی عرضی داخل کر دی گئی ہے۔ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ، جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس اور سی پی آئی (ایم) لیڈران کے ذریعہ یہ عرضی داخل کی گئی ہے۔ سی پی آئی (ایم) لیڈر یوسف تاریگامی نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ ریویو پٹیشن داخل کرنے پر صلاح و مشورہ کر رہے ہیں، اور آج اس سلسلے میں پیش قدمی کر دی گئی۔
اس معاملے میں جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کے لیڈر مظفر شاہ نے کہا کہ یہ قدم جموں و کشمیر کے لوگوں کو توجہ میں رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ریویو پٹیشن داخل کرنے کا حق آئین نے دیا ہے۔ عرضی داخل کرنے کا سبب جموں و کشمیر کے لوگوں کا وقار ہے۔‘‘
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے جموں و کشمیر کو آرٹیکل 370 کے تحت حاصل خصوصی درجہ ہٹانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو آئینی طور پر درست ٹھہرایا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کا آئین پوری طرح سے نافذ کرنے کا فیصلہ صحیح ہے۔ ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام خطوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کو بھی عدالت عظمیٰ نے درست ٹھہرایا تھا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی 5 ججوں کی بنچ نے 20 سے زیادہ عرضیوں پر فیصلہ سناتے ہوئے اس دلیل کو خارج کر دیا تھا کہ 370 ایک مستقل انتظام تھا۔ سپریم کورٹ نے ساتھ ہی حکم دیا تھا کہ 30 ستمبر 2024 تک جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرایا جائے اور اس کے ریاستی درجہ کی بحالی بھی جلد ہو۔