National

’پران پرتشٹھا‘ کے خلاف عدالت میں مفاد عامہ عرضی داخل، ہندو کیلنڈر کا خیال نہ رکھنے کا الزام!

180views

رام مندر میں ’پران پرتشٹھا‘ کے لیے 22 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی ہے، لیکن ہندوؤں کا ایک بڑا طبقہ اس سے ناراض دکھائی دے رہا ہے۔ ایک طرف ’پران پرتشٹھا‘ کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور دعوتے نامے بھی اہم شخصیات کو بھیجے جا چکے ہیں، اور دوسری طرف اپوزیشن پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران کے ساتھ ساتھ شنکراچاریوں نے بھی اس تقریب پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ’پران پرتشٹھا‘ کا معاملہ عدالت پہنچ چکا ہے۔

ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تجارت عروج پر

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش کے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ عرضی (پی آئی ایل) داخل کی گئی ہے۔ اس میں 22 جنوری کو ایودھیا کے رام مندر میں رام للا کی مورتی کے پران پرتشٹھا پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ عرضی بھولا داس نامی ایک شخص نے داخل کی ہے جو اتر پردیش کے ہی غازی آباد کا رہنے والا ہے۔ عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ ان دنون ’پوش ماہ‘ چل رہا ہے اور ہندو کیلنڈر کے مطابق پوش ماہ میں کوئی بھی مذہبی تقریب منعقد نہیں کی جاتی۔ ایسے میں رام للا کی مورتی کے پران پرتشٹھا کی تقریب بھی نہیں ہونی چاہیے۔

وشوناتھن آنند کو پیچھے چھوڑ 18 سالہ پرگنان نندا بنے ہندوستان کے نمبر 1 شطرنج کھلاڑی

عرضی دہندہ نے عدالت سے ’پران پرتشٹھا‘ تقریب روکنے کا فرمان جاری کرنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ’پوش ماہ‘ ہی اس گزارش کی وجہ نہیں ہے، بلکہ رام مندر کی تعمیر کا کام ابھی مکمل بھی نہیں ہوا ہے۔ عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ رام مندر ابھی پوری طرح سے تیار نہیں ہوا ہے، ایسے میں وہاں بھگوان کی پران پرتشٹھا نہیں ہو سکتی۔ اگر 22 جنوری کو رام مندر میں ’پران پرتشٹھا‘ ہوئی تو یہ سناتن روایات کی خلاف ورزی ہوگی۔

یوکرین کے 7 راکٹوں اور 4 بغیر پائلٹ فضائی گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا: روسی فضائی دفاعی فورسز

بھولا داس نے اپنی عرضی میں شنکراچاریوں کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ شنکراچاریوں نے پران پرتشٹھا تقریب پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ شنکراچاریوں نے ادھورے مندر میں مورتی کی پران پرتشٹھا کرنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ایسے میں فی الحال اس تقریب پر روک لگنی چاہیے۔ علاوہ ازیں عرضی دہندہ نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ رام مندر پر سیاست کر رہی ہے۔ آئندہ لوک سبھا انتخاب میں پارٹی سیاسی فائدہ کے لیے ادھورے مندر میں رام للا کی پران پرتشٹھا کی تقریب منقعد کر رہی ہے۔

ہوائی سفر کے دوران پیش آیا عجیب و غریب واقعہ، ٹوائلٹ میں پھنسا رہ گیا مسافر! اسپائس جیٹ کی معذرت

واضح رہے کہ پوری کے شنکراچاریہ سوامی نشچلانند سرسوتی مہاراج نے بھی رام مندر کی پران پرتشٹھا پر سوال اٹھائے تھے۔ چاروں شنکراچاریوں نے تقریب میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ بھی کچھ دن پہلے سنا دیا ہے۔ شنکراچاریہ سوامی نشچلانند نے اپنے ایک بیان میں گزشتہ دنوں کہا تھا کہ رام للا کی پران پرتشٹھا مذہبی اصولوں کی پاسدارتی کرتے ہوئے نہیں ہو رہی ہے۔ پران پرتشٹھا مہورت کے حساب سے کیا جانا چاہیے، بھگوان کی مورتی کو کون چھوئے گا، کون نہیں چھوئے گا، کون پرتشٹھا کرے گا اور کون نہیں، ان باتوں کا خیال رکھا جانا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی شنکراچاریہ سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے بھی پران پرتشٹھا کیے جانے پر سوال اٹھائے تھے۔

ای ڈی کے ذریعہ ہیمنت سورین کو بار بار طلب کئے جانے پر غصہ، پارٹی کارکنوں کا زبردست احتجاج

قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں تو شروع سے ہی اس معاملے پر بی جے پی کو نشانہ بناتی رہی ہیں۔ کانگریس، شیوسینا، این سی پی، سماجوادی پارٹی سمیت کئی پارٹیوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی لوک سبھا انتخابات میں فائدہ اٹھانے کے لیے رام مندر کا استعمال کر رہی ہے۔ کئی سیاسی لیڈران نے تو یہ کہتے ہوئے پران پرتشٹھا میں شامل ہونے کا دعوت نامہ ٹھکرا دیا کہ یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی تقریب معلوم پڑ رہی ہے۔

Follow us on Google News