
بی جے پی رکن اسمبلی امت یادو پر کارروائی کی مانگ
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،13فروری:۔جھارکھنڈ میں بنگالی کمیونیٹی کے خلاف دئے گئے قابل اعتراض بیان پر رکن اسمبلی امت یادو پر کارروائی کی مانگ وجود- اکھل بھارتیہ بنگلہ زبان کوآرڈینیشن کونسل کے صدر ابھیجیت دتتا گپتا کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے جھارکھنڈ اسمبلی کے اسپیکر رویندر ناتھ مہتو سے ملاقات کر بی جے پی کے برکٹھا اسمبلی علاقہ کے رکن اسمبلی امت یادو کے ذریعہ بنگالی کمیونیٹی کے خلاف دئے گئے قابل اعتراض بیان کے خلاف میمورنڈم دیکر فوری کارروائی اور اپنی مطالبات کو ان کے سامنے رکھا۔ خط میں واضح کیا گیا کہ رکن اسمبلی کے ذریعہ بنگالی کمیونیٹی کو ’دلال‘ کہہ کر خطاب کرنا انتہائی قابل اعتراض اور غیر مہذب ہے۔ یہ بیان نہ صرف بنگالی کمیونیٹی کی عزت کو ٹھیس پہنچاتا ہے، بلکہ ریاست کی سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ کسی رکن اسمبلی کے ذریعہ ایسا بیان بھارتیہ آئین کے آرٹیکلز 14( برابری کا حقوق) اور آرٹیکل 15 ( بھیامتیازی سلوک سے تحفظ) کا خلاف ورزی کرتا ہے، اس طرح کا تبصرہ کسی بھی کمیونیٹی خاص کے تئیں نفرت پھیلاتی ہے، جو ریاست کی سماجی اور ثقافتی یکجہتی کو بھی نقصان پہنچاتی ہے، سبھی رکن اسمبلی بھارتیہ آئین کے آرٹیکل 188 کے تحت قانون اور آئین کے مطابق کام کرنے کی حلف لیتے ہیں، ایسا بیان/ تبصرہ اس حلف کا بھی خلاف ورزی ہے۔ ابھیجیت دتتا گپتا نے کہا کہ جھارکھنڈ میں لگ بھگ 1.2 کروڑ بنگلہ زبان بولنے والے لوگ رہتے ہیں، جو ریاست کے سماجی، ثقافتی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ رکن اسمبلی کا یہ بیان بنگالی کمیونیٹی کے تعاون اور پہچان کو نیچا دکھانے کی ایک کوشش ہے، جسے ہم کسی بھی صورت میں منظور نہیں کریں گے۔ ابھیجیت دتتا اور کونسل کے ابھیجیت بھٹہ چاریہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے بانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی، خود بنگالی کمیونیٹی سے آتے تھے۔ امت یادو کا بیان نہ صرف بنگالی کمیونیٹی ، بلکہ بی جے پی کے نظریات اور بانی کی قربانیوں کا بھی توہین ہے۔ کونسل نے یہ واضح کیا ہے کہ اگر اس معاملے پر فوری اور ٹھوس کارروائی نہیں ہوتی ہے اور رکن اسمبلی امت یادو کے ذریعہ سماجی طور پر معافی نہیں مانگی جاتی ہے تو بنگالی کمیونیٹی بڑے سطح پر مظاہرہ کرے گی۔
