کویت کی ریاستی سکیورٹی ایجنسی نے عرب قومیت کے تین افراد کو حراست میں لیا ہے جن کے خلاف شیعہ عبادت گاہ پر حملہ کرنے کے لیے دہشت گرد تنظیم کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام ہے۔کویتی خبر رساں ایجنسی کونا ( KUNA)نے جمعرات کے روز ملک کی وزارت داخلہ کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملکی سلامتی کے ادارے نے نگرانی اور حفاظتی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ کونا کی رپورٹ کے مطابق اس کارروائی سے دہشت گرد سیل کی جانب سے حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کو کویتی استغاثہ عامہ کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ ان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جا سکے۔
شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے ہندوستان کی تقسیم کو سب سے بڑا غلط فیصلہ قرار دیا
2015 میں کویت کے دارالحکومت کویت سٹی میں شیعہ عبادت گاہ میں نماز جمعہ کے دوران ایک خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا تھا جس میں 27 افراد ہلاک اور 227 زخمی ہوئے تھے۔