جمعہ کے روز دسمبر 2023 میں خوردہ شرح مہنگائی سے متعلق ڈاٹا جاری کر دیا گیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر ماہ میں خوردہ شرح مہنگائی بڑھ کر چار ماہ کی اعلیٰ سطح 5.69 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انھیں ’مہنگائی مَین مودی‘ قرار دیا ہے۔
لوک سبھا انتخابات: مذہب کی ترقی نہیں ملک کی ترقی ہماری ترجیح ہونی چاہئے… سید خرم رضا
کانگریس نے اس سلسلے میں آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’مہنگائی مَین مودی کا قہر جاری ہے۔ خوردہ شرح مہنگائی نے گزشتہ 4 ماہ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اب شرح مہنگائی 5.7 فیصد پر پہنچ گئی۔ وہیں خوردنی اشیا کی شرح مہنگائی 9.5 فیصد پہنچ گئی ہے۔ مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں پی ایم مودی پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئے ہیں۔‘‘
‘महंगाई मैन मोदी’ का कहर जारी है। खुदरा महंगाई दर ने पिछले 4 महीने का रिकॉर्ड तोड़ दिया है।
अब महंगाई दर 5.7% पर पहुंच गई। वहीं, खाद्य महंगाई दर 9.5% पहुंच गई है।
महंगाई को कंट्रोल करने में PM मोदी पूरी तरह से नाकाम साबित हुए हैं। pic.twitter.com/rDrP0FWcZG
— Congress (@INCIndia) January 12, 2024
واضح رہے کہ خوردہ شرح مہنگائی سے متعلق جاری ڈاٹا میں بتایا گیا ہے کہ یہ چار ماہ کی اعلیٰ سطح 5.69 فیصد پر پہنچ گئی ہے جو کہ نومبر میں 5.55 فیصد پر تھی۔ حالانکہ صنعتی پروڈکشن نومبر میں 2.4 فیصد بڑھا ہے۔ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ایک سال پہلے اسی ماہ میں اس میں 7.6 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ خوردہ شرح مہنگائی دسمبر ماہ میں بھی آر بی آئی کے 2 سے 6 فیصد کے ٹولرنس بینڈ کے اندر بنا ہوا ہے۔
کرناٹک: ’نوجوانوں کو ملے گی معاشی و سماجی قوت‘، کانگریس حکومت کی پانچویں گارنٹی کا شاندار آغاز
بہرحال، حکومت کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سلسلہ وار بنیاد پر مہنگائی میں صفر سے 0.32 فیصد نیچے گراوٹ درج کی گئی ہے۔ دسمبر میں خوردنی اشیا کی شرح مہنگائی 9.53 فیصد رہی۔ دیہی اور شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح معمولی سبقت کے ساتھ بالترتیب 5.93 فیصد اور 5.46 فیصد رہی۔ ایک سال قبل اسی ماہ میں یہ 5.85 فیصد اور 5.26 فیصد تھی۔