حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے نئی برقی پالیسی لانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کا اعلان بدھ کو کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے کہا کہ مختلف ریاستوں کی موجودہ پاور پالیسیوں کے تفصیلی مطالعہ اور توانائی کے ماہرین سے بات چیت اور اسمبلی میں بحث کے بعد ایک جامع پالیسی تیار کی جائے گی۔
بجلی سے متعلق جائزہ میٹنگ میں انہوں نے عہدیداروں کو حکم دیا کہ وہ گرہ جیوتی یوجنا کے ذریعہ گھرانوں کو 200 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کریں جو کہ اسمبلی انتخابات کے دوران اعلان کردہ چھ ضمانتوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ سرکاری شعبے میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کا منصوبہ تیار کریں، مزید پاور کمپنیوں کے قیام کے امکانات کا مطالعہ کریں اور زیر تعمیر بجلی پیدا کرنے والے نئے پلانٹس پر کام کو تیز کریں۔
نائب وزیر اعلیٰ ملو بھٹی وکرمارک، وزیر این اتم کمار ریڈی اور ڈی سریدھر بابو بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے حکام سے کہا کہ وہ بجلی کے غلط استعمال کو روکیں اور بجلی کی فراہمی کے معیار میں اضافہ کریں۔ انہوں نے ریاست میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط اور فعال اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کسانوں کو 24 گھنٹے مفت بجلی فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اعلیٰ نے حکام اور وزراء کے ساتھ بجلی کی کھپت، 24 گھنٹے بلاتعطل بجلی کی فراہمی، کمپنیوں کے ذریعے بجلی کی پیداوار، نئے بجلی پیدا کرنے والے یونٹس کے لیے اقدامات، گرہ جیوتی یوجنا کے تحت 200 یونٹ مفت بجلی کی فراہمی کے مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔
عہدیداروں نے ریونت ریڈی کو تلنگانہ میں بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت، مختلف پاور یوٹیلیٹیز سے بجلی کی خریداری، بجلی کی باقاعدہ کھپت، کارکردگی اور ڈسکامس کی مالی حالت کے بارے میں جانکاری دی۔
وزیر اعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ 2014 سے پاور کمپنیوں اور الیکٹرسٹی ریگولیٹری کونسل (ای آر سی) کے درمیان کئے گئے معاہدوں، بجلی کی خریداری کی قیمتوں کے حوالے سے ایک جامع مطالعہ کریں اور تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔
انہوں نے عہدیداروں سے یہ بھی کہا کہ وہ ڈسکام کے ذریعہ کئے گئے سال وار معاہدوں کی تفصیلات اور متعلقہ معلومات پیش کریں۔ حکام کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کو معاہدوں میں زیادہ ادائیگی کی وجوہات کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔
وزیر اعلیٰ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ان کمپنیوں سے بجلی خریدیں جو اوپن مارکیٹ میں کم قیمت پر بجلی فراہم کر رہی ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں اب تک تعمیری پاور پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات اور مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ دوسری ریاستوں کا دورہ کریں اور بجلی کی پالیسیوں، بجلی کی صورتحال اور اختیار کی گئی بہترین پالیسیوں کا مطالعہ کریں اور حکومت کو رپورٹ پیش کریں۔