دبئی،29 دسمبر (یو این آئی )پرتگال کے عالمی شہرت یافتہ لیجنڈ فٹبال اسٹار کرسٹیانو رونالڈو نے مسلسل تیسری مرتبہ مشرقِ وسطیٰ بہترین فٹبالر آف دی ایئر کا اعزاز حاصل کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق 40 سالہ پرتگالی اسٹار کو یہ اعزاز دبئی میں منعقد ہونے والی گلوب سوکر ایوارڈز کی تقریب میں دیا گیا، جہاں انہوں نے کریم بنزیما، سالم الدوسری اور ریاض محرز جیسے نمایاں کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑا۔ سال 2025 کے دوران رونالڈو نے تمام مقابلوں میں مجموعی طور پر 40 گول اسکور کیے جو ان کی شاندار فارم اور مستقل کارکردگی کا واضح ثبوت ہے۔وہ اس وقت سعودی عرب کے معروف کلب النصر کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ان کا معاہدہ 2027 کے وسط تک جاری رہے گا۔ عمر کے اس مرحلے میں بھی رونالڈو کی فٹنس، نظم و ضبط اور گول اسکور کرنے کی صلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک مثال بنی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ گلوب سوکر ایوارڈز دنیا بھر میں فٹبال کے میدان میں غیر معمولی کامیابیوں کو سراہنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔ رونالڈو کی مسلسل تیسری کامیابی اس بات کی عکاس ہے کہ وہ نہ صرف میدان میں بلکہ میدان سے باہر بھی عالمی فٹبال پر گہرا اثر رکھتے ہیں۔
انجری نہ ہوئی تو ’انشاءاللہ‘ ایک ہزار گول کروں گا
کرسٹیانو رونالڈو کی ویڈیو وائرل
ریاض،29 دسمبر (یو این آئی ) پرتگال کے عالمی شہرت یافتہ لیجنڈ فٹبال اسٹار کرسٹیانو رونالڈو نے مسلسل تیسری مرتبہ مشرقِ وسطیٰ (مڈل ایسٹ )بہترین فٹبالر آف دی ایئر کا اعزاز حاصل کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پرتگالی اسٹار کو یہ اعزاز دبئی میں منعقد ہونے والی گلوب سوکر ایوارڈز کی تقریب میں دیا گیا، جہاں انہوں نے کریم بنزیما، سالم الدوسری اور ریاض محرز جیسے نمایاں کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑا۔سال 2025ء کے دوران رونالڈو نے تمام مقابلوں میں مجموعی طور پر 40 گول اسکور کیے، جو ان کی شاندار فارم اور مستقل کارکردگی کا واضح ثبوت ہے۔ وہ اس وقت سعودی عرب کے معروف کلب النصر کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ان کا معاہدہ 2027ء کے وسط تک جاری رہے گا۔ ایوارڈ وصول کرتے وقت 40 سالہ اسٹار فٹبالر نے جذباتی تقریر میں کہا کہ مزید کھیلنا بہت مشکل ہے لیکن میرا جذبہ بلند ہے اور میں مزید کھلینے کے لیے تیار ہوں۔ رونالڈو نے کہا کہ اس سے قطع نظر کہ مڈل ایسٹ میں کھیلوں یا یورپ میں، میں فٹبال کھیلنا، گولز کرنا اور ٹرافیز جیتنا پسند کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ میرا مقصد کیا ہے، میں مزید ٹرافیز جیتنا چاہتا ہوں اور ایک ہزار گول کرنا چاہتا ہوں، اگر انجری نہ ہوئی تو میں ایک ہزار گول ضرور کروں گا، انشاءاللہ‘۔



