ہماری حکومت ایک کروڑ نوکریوں اور روزگار کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے: سمراٹ چودھری
جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ: بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے کہا کہ میں نے عہد کیا ہے کہ ہر ایک بہاری کو بہار میں ہی روزگار فراہم کرنے کا کام کروں گا۔ بہار کے نوجوان یہیں پڑھیں اور انہیں یہیں روزگار ملے، یہ میرا عزم ہے۔ ہماری حکومت ایک کروڑ نوکریوں اور روزگار کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔عوام سے کیا گیا یہ وعدہ اگلے پانچ سالوں میں ہم ہر حال میں پورا کریں گے، جس کے لیے ایک علیحدہ محکمہ بھی قائم کیا گیا ہے۔ سمراٹ چودھری پٹنہ کے نیورا میں واقع اے بی سی کالج آف ایجوکیشن کے زیر اہتمام سالانہ پروگرام ‘گونج ‘ میں نوجوانوں سے خطاب کر رہے تھے۔اپنے خطاب میں بہار کے تاریخی، ثقافتی اور فکری ورثے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھگوان بدھ کو علم، بھگوان مہاویر اور گرو گوبند سنگھ جی کی آمد اسی دھرتی پر ہوئی۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بہار کی سرزمین علم اور قربانی کی سرزمین رہی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس شاندار تاریخ کو واپس لایا جائے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ بہار کے لوگوں کو بہار میں ہی روزگار دلانا حکومت کی ترجیح ہے۔
امن و امان پر سخت رخ اختیار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فی الحال ‘صفائی مہم ‘ شروع کی گئی ہے اور آگے ایک ایک مجرم کو جیل بھیجا جائے گا۔ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا، دانہ پور سے اس کا آغاز ہو چکا ہے۔ چودھری نے کہا کہ بہار کے لوگ اچھے ہیں اور وہ سُشاسن (گڈ گورننس) پر یقین رکھتے ہیں۔ چند لوگ اپنے کرتوتوں سے بہار کا تشخص خراب کرتے ہیں، جبکہ اصل پہچان تعمیر و تخلیق کرنے والوں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہاری ملک کے ہر حصے کو آباد کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں—چاہے وہ چندی گڑھ ہو یا دہلی، انہیں بسانے میں بہار کا بڑا تعاون ہے۔ اب بہار کو بدلنے کا کام کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو مزدوری کے لیے باہر نہ جانا پڑے۔ تعلیم اور ہنر کی ترقی کو تبدیلی کا مرکز قرار دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کبھی بہار میں محض چھ میڈیکل کالج تھے اور گنتی کے انجینئرنگ کالج تھے۔ آج ہر ضلع میں میڈیکل اور انجینئرنگ کالج بنانے کا کام ہو رہا ہے۔ انجینئرنگ کی تعلیم محض دس روپے فیس پر دی جا رہی ہے۔ پولی ٹیکنیک کالجوں کی تعداد 13 سے بڑھ کر 53 ہو گئی ہے۔نوجوانوں سے انہوں نے اپیل کی کہ وہ کالج میں دل لگا کر پڑھیں اور اپنے اپنے شعبوں میں نام روشن کریں، کیونکہ صحیح معنوں میں وہی بہار کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سائیکل اسکیم، لباس (پوشاک) اسکیم، اسکالرشپ اور مسابقتی امتحانات کی تیاری کے لیے مالی امداد کا انتظام اس لیے کیا ہے تاکہ کوئی بھی بچہ معاشی تنگی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہے۔ خواتین کو آگے بڑھانے کے لیے روزگار اور مالی مدد دی جا رہی ہے۔ صنعتی پالیسی کے ذریعے بہار کو انڈسٹریل حب بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بہار تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ کبھی ریاست کا بجٹ چھ ہزار کروڑ تھا، جو اب بڑھ کر تین لاکھ سترہ ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ یہ بدلا ہوا بہار ہے—اور یہ تبدیلی نوجوانوں کی محنت اور جانفشانی سے ہی ممکن ہوئی ہے۔



