نیتن یاہو امریکی صدر سے ملاقات میں زور دیں گے کہ ایران کا بیلسٹک پروگرام فوری کارروائی کا متقاضی ہے
تل ابیب 21 دسمبر(ایجنسی) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو رواں ماہ کے آخر میں فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اسرائیلی حکام نے ایران کے اس توسیعی بیلسٹک میزائل پروگرام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جو گزشتہ جون میں اسرائیلی حملوں کے باوجود جاری ہے۔ امریکی نیٹ ورک ’’ این بی سی نیوز ‘‘ کے مطابق اسرائیلی اور امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ نیتن یاہو ٹرمپ کو ایران پر دوبارہ حملہ کرنے کے آپشنز سے آگاہ کریں گے۔ نیتن یاہو ٹرمپ کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ ایرانی میزائل پروگرام کا پھیلاؤ ایک خطرہ ہے جس کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی دلیل کا ایک حصہ یہ ہوگا کہ تہران کے اقدامات نہ صرف اسرائیل بلکہ پورے خطے اور امریکی مفادات کے لیے خطرہ ہیں۔ توقع ہے نیتن یاہو امریکہ کی شمولیت یا کسی بھی نئی فوجی کارروائی میں اسرائیلی مدد کے آپشنز بھی پیش کریں گے۔ تاہم بعض سابق اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ اگر غزہ جنگ بندی کے حوالے سے نیتن یاہو کے رویے پر امریکی اور اسرائیلی حکام کے درمیان اختلافات برقرار رہے تو ٹرمپ ایران کے خلاف نئی فوجی کارروائی کے حوالے سے کم پرجوش ہو سکتے ہیں۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ اگر ایران نے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کی تو اسے نشانہ بنایا جائے گا۔
یہ معلومات واشنگٹن اور کراکس (وینزویلا) کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران سامنے آئی ہیں جہاں ٹرمپ نے وینزویلا کے خلاف فوجی آپشن کو مسترد نہیں کیا ہے۔



