سات نشچے-3 پروگرام نافذ کرنے کا فیصلہ: نتیش
پٹنہ، 16 دسمبر (یواین آئی) بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے منگل کوکہا کہ بہار کو سب سے زیادہ ترقی یافتہ ریاستوں کی صف میں شامل کرنے کے لیے سات نشچے-3 پروگراموں کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ مسٹرکمار نے اپنے اہم اور پرعزم سات نشچے پروگرام کے تیسرے مرحلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسٹرکمار نے سات نشچے-3 کے نفاذ کا اعلان ایکس پر کیا۔مسٹرکمار نے آج ایکس پر لکھا کہ 24 نومبر 2005 کو جب سے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی حکومت بنی ہے، تب سے ریاست میں قانون کی حکمرانی قائم ہے اور گزشتہ مسلسل 20 برسوں سے تمام شعبوں اور تمام طبقات کی ترقی کے لیے کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ریاست میں اچھے نظم و نسق کے پروگراموں کے تحت سات نشچے (2015-2020) اور سات نشچے-2 (2020-2025) کے دوران انصاف کے ساتھ ترقی سے متعلق طے شدہ اہداف حاصل کرنے کے بعد اب بہار کو سب سے زیادہ ترقی یافتہ ریاستوں کی صف میں شامل کرنے کے لیے سات نشچے-3 پروگراموں کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مسٹر کمار نے بتایا کہ سات نشچے-3 کا پہلا نشچے ”دوگنا روزگار ۔ دوگنی آمدنی“ رکھا گیا ہے۔ اس کا مقصد ریاست کی فی کس اوسط آمدنی کو دوگنا کرنا ہے۔ اس کے لیے کئی پروگراموں اور اسکیموں کو نافذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خواتین روزگار اسکیم کے تحت این ڈی اے حکومت ریاست کی خواتین کو خود روزگار کے لیے 10 ہزار روپے فراہم کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے مستفیدین کو اپنا روزگار مزید آگے بڑھانے کے لیے دو لاکھ روپے تک کی مدد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے سال 2023 میں ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری کے ساتھ سماجی و اقتصادی سروے بھی کرایا تھا، جس میں شناخت کیے گئے 94 لاکھ غریب خاندانوں کو ترجیحی بنیاد پر روزگار اسکیموں سے جوڑا جائے گا اور ضرورت کے مطابق اضافی مالی مدد بھی فراہم کی جائے گی۔ بہار کی مصنوعات کی فروخت کے لیے ہاٹ بازاروں کو ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے پانچ برسوں میں ایک کروڑ نوجوانوں کے لیے ملازمت اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے فی الحال الگ سے نوجوان، روزگار اور ہنر مندی ترقی محکمہ تشکیل دیا جا چکا ہے۔ وزیر اعلیٰ مسٹر کمار نے بتایا کہ سات نشچے-3 کا دوسرا نشچے”خوشحال صنعت – مضبوط بہار“ ہے۔ اس کے تحت ریاست میں تیز رفتار صنعتی ترقی کے لیے چیف سکریٹری کی صدارت میں تین اعلیٰ سطحی کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں۔ ان کمیٹیوں کے قیام کا بنیادی مقصد بہار کو مشرقی ہندوستان کا نیا ٹیکنالوجی مرکز بنانا، بہار کو عالمی معیار کے ورک پلیس کے طور پر ترقی دینا اور ریاست کے ممتاز صنعت کاروں اور باصلاحیت نوجوانوں کو ریاست کے اندر صنعتیں قائم کرنے کے لیے ترغیب دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام اضلاع میں صنعتوں کے قیام کے لیے صنعتی علاقوں کو ترقی دی جا رہی ہے۔ این ڈی اے حکومت نے اگلے پانچ برسوں میں ریاست میں کم از کم 50 لاکھ کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ نئی حکومت کے قیام کے بعد صنعت محکمہ کے تحت چھوٹی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے ایک نئے مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) ڈائریکٹوریٹ کی تشکیل کی گئی ہے، جب کہ ریاست کی مقامی مصنوعات کی برآمد اور مارکیٹ ڈیولپمنٹ کے لیے ایک نئے بہار مارکیٹنگ پروموشن کارپوریشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بند پڑی نو شوگر ملوں کو مرحلہ وار دوبارہ شروع کیا جائے گا اور 25 نئی شوگر ملیں بھی قائم کی جائیں گی۔مسٹر کمار نے بتایا کہ سات نشچے-3 کا تیسرا نشچے ”زراعت میں ترقی – ریاست کی خوشحالی“ ہے۔ اس کے تحت کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے سال 2024 سے 2029 کے لیے تشکیل دیے گئے چوتھے زرعی روڈ میپ کے کاموں میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی مکھانا روڈ میپ بنا کر مکھانا کی پیداوار اور پروسیسنگ کو فروغ دیا جائے گا۔ ڈیری اور ماہی پروری پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور ریاست کے تمام دیہات میں دودھ پیدا کرنے والی کمیٹیوں کی تشکیل اور ہر پنچایت میں ”سدھا“ فروخت مرکز قائم کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہر کھیت تک آبپاشی کا پانی پہنچانے کے کام کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔وزیر اعلیٰ مسٹر کمار نے بتایا کہ سات نشچے-3 کا چوتھا نشچے ”اعلیٰ تعلیم – روشن مستقبل“ ہے۔ اس کے تحت ریاست میں الگ اعلیٰ تعلیم محکمہ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ریاست کے پرانے اور معروف تعلیمی اداروں کو سینٹر آف ایکسی لینس کے طور پر ترقی دی جائے گی اور ریاست میں ایک نئی ایجوکیشن سٹی بھی تعمیر کی جائے گی۔



