جامتاڑا سے وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری نے ریاست گیر دھان خریداری کا آغاز کیا
دھان خرید میں دلالوں پر سختی، شکایت پر ہوگی سخت کارروائی
جدید بھارت نیوز سروس
جامتاڑا،15؍دسمبر: خریف مارکیٹنگ سیزن26-2025 کے تحت آج 15 دسمبر 2025 کو ضلع جامتاڑا کے ایس جی ایس وائی تربیتی عمارت کے آڈیٹوریم میں منعقدہ ضلعی سطحی پروگرام کے دوران وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری نے دھان حصولی منصوبہ کا آن لائن افتتاح کیا۔
اس موقع کے ساتھ ہی پورے جھارکھنڈ میں دھان حصولی کا کام باضابطہ طور پر اور بیک وقت شروع ہوگیا۔
جامتاڑا سے ہوا ریاست گیر تاریخی آغاز
پروگرام سے قبل ڈپٹی کمشنر و ضلع مجسٹریٹ جامتاڑا روی آنند (آئی اے ایس)، ضلع پریشد صدر رادھارانی سورین، پروجیکٹ ڈائریکٹر آئی ٹی ڈی اے جگنو منج ، ضلع سپلائی افسر قیوم انصاری، ضلع ٹرانسپورٹ افسر مکیش کمار، ضلع پنچایت راج افسر پنکج کمار روی، ضلع کوآپریٹو افسر سوجیت کمار سنگھ اور ضلع انفارمیٹکس افسر سنتوش کمار نے مشترکہ طور پر چراغ روشن کر کے پروگرام کا افتتاح کیا۔
“جھارکھنڈ پہلی ریاست، جہاں کسانوں کو ملے گی ون ٹائم ادائیگی:ڈاکٹر عرفان انصاری
آن لائن افتتاح کے بعد اپنے پُرجوش خطاب میں وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری نے سب سے پہلے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی واضح ہدایات پر آج ریاست کے تمام اضلاع میں دھان حصولی کا آغاز کیا گیا ہے۔وزیر نے کہا کہ “یہ صرف ایک منصوبہ نہیں بلکہ کسانوں کے احترام اور اعتماد کی بحالی کا دن ہے۔” انہوں نے کہا کہ جامتاڑا سے ریاست گیر افتتاح کر کے ہم نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ جھارکھنڈ ملک کی پہلی ایسی ریاست ہے جہاں دھان حصولی کے بعد کسانوں کو ان کے کھاتے میں ایک مشت ادائیگی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے کسانوں کو دھان فروخت کرنے میں مشکلات پیش آتی تھیں اور ادائیگی 2-3 قسطوں میں ہوتی تھی، جس سے انہیں سخت پریشانی ہوتی تھی۔انہوں نے کہا، “ہم نے ان خامیوں کو دور کر دیا ہے۔ اب کسان جیسے ہی دھان فروخت کریں گے، اسی وقت رقم براہِ راست ان کے کھاتے میں پہنچ جائے گی۔”وزیر نے بتایا کہ 2450 روپے فی کوئنٹل کم از کم امدادی قیمت کے ساتھ ایک مشت ادائیگی سے ریاست کا 7 لاکھ میٹرک ٹن دھان خرید کا ہدف یقینی طور پر پورا ہوگا اور زیادہ سے زیادہ کسان اس منصوبے سے جڑیں گے۔
پورا عمل شفاف، کسانوں کا تعاون ضروری:وزیر
وزیر نے کسانوں اور لیمپس اراکین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دھان حصولی کے پورے عمل کو شفاف، آسان اور قابلِ اعتماد بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ، “کسان سخت محنت سے دھان پیدا کرتے ہیں۔ حکومت کسانوں کے تئیں پوری طرح حساس ہے اور ان کا حق کسی بھی قیمت پر نہیں چھینا جائے گا۔”
دلالوں پر سخت پیغام: شکایت ملی تو ہوگی کڑی کارروائی
وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری نے افسران کو سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ باقاعدگی سے لیمپس اور کسانوں کے درمیان جائیں اور یہ یقینی بنائیں کہ کسی بھی سطح پر کسانوں کے ساتھ بدسلوکی نہ ہو۔انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ “اگر کسانوں کے ساتھ کسی قسم کا بدسلوکی ہوئی یا شکایت ملی، تو ذمہ داروں پر سخت کارروائی طے ہے۔”انہوں نے دھان کی کالابازاری، دوسرے ریاستوں میں غیر قانونی فروخت اور دلالوں کے کردار پر سخت کارروائی کے احکامات دیے۔وزیر نے کہا کہ یہ دن نہ صرف کسانوں بلکہ حکومت کے لیے بھی فخر کا دن ہے۔“ریاست کی ترقی تبھی ممکن ہے جب ہمارے کسان مضبوط ہوں۔ ہماری حکومت کسانوں کے ہر سکھ دکھ میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔” ڈپٹی کمشنر کا واضح پیغام: صرف مجاز لیمپس میں ہی دھان فروخت کریں ۔انہوں نے بتایا کہ ضلع کے 28 نشان زدہ لیمپس کے ذریعے دھان خریدا جائے گا اور ضلع کو 2 لاکھ کوئنٹل کا ہدف دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اس سال 2450 روپے فی کوئنٹل کی شرح سے صد فیصد ادائیگی ایک ہی بار میں کی جائے گی۔انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ دلالوں کے چکر میں نہ پڑیں، اگر کسی دلال کی اطلاع ملے تو ضلع انتظامیہ کو آگاہ کریں، سخت تعزیری کارروائی کی جائے گی۔اس موقع پر کسانوں، لیمپس اراکین سمیت بڑی تعداد میں عوامی نمائندے اور افسران موجود تھے۔



