Tuesday, December 16, 2025
ہومInternationalشامی صدر کا تدمر میں امریکی فوجیوں پر مہلک حملے پر صدر...

شامی صدر کا تدمر میں امریکی فوجیوں پر مہلک حملے پر صدر ڈونلڈٹرمپ سے گہرے دکھ کا اظہار

دمشق کی تدمر حملے کی شدید مذمت کی، امریکہ کی جواب دینے کی دھمکی دی

دمشق 15 دسمبر (ایجنسی) شام کے صدر احمد الشرع نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو تدمر میں امریکی فوجیوں کی ایک دہشت گردانہ حملے میں ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔صدر الشرع نے اپنے پیغام میں اس افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی اور دمشق کی طرف سے سکیورٹی اور حفاظت برقرار رکھنے، شام اور خطے میں استحکام کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔گذشتہ ہفتے امریکی صدر نے کہا تھا کہ تدمر پر حملہ جس میں امریکی اور شامی فوجی شترکہ معائنہ کے دوران نشانہ بنے کا ہرصورت میں جواب دیا جائے گا۔
تباہ کن نقصان پہنچانے کی دھمکی
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ جو بھی امریکی فورسز پر حملہ کرے گا اسے بھاری نقصان پہنچایا جائے گا۔اس کے ساتھ انہوں نے وائٹ ہاؤس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی حکومت نے امریکی فورسز کے ساتھ مل کر حملے کو روکنے کی کوشش کی۔ادھر شام میں امریکہ کے خصوصی ایلچی تھامس بریک نے تدمر حملے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ تدمر حملہ داعش کے خطرے کے تسلسل کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے “ایکس” پر جاری پیغام میں کہا کہ امریکی منصوبہ شام کو محدود عملی امریکی مدد کے ساتھ داعش کا تعاقب کرنے کے قابل بنانا ہے۔ داعش کے حملے شام کی طرف سے مسلسل دباؤ کے جواب میں آ رہے ہیں جس میں امریکی تعاون شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ شام میں امریکی محدود فوجی موجودگی امریکہ کو بڑے خطرات سے بچانے میں مددگار ہے ۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ تدمر پر حملے کا ہر قیمت پر جواب دینے کا عزم رکھتے ہیں۔
دمشق اور واشنگٹن کے بیانات
اسی دوران شامی وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو کو فون پر بتایا کہ تدمر حملہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ روبیو نے تدمر حملے کو دہشت گردی کے خلاف نیا چیلنج قرار دیا اور الشیبانی کو شام کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کی اہمیت سے آگاہ کیا۔شامی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے شامی حکومت کی حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
دہشت گردانہ حملہ
امریکی مشرق وسطیٰ کمانڈ “سینٹکام” نے کہا کہ حملہ آور اور دو امریکی فوجی ، ان کا ایک مترجم ہلاک اور تین فوجی زخمی ہوئے۔ یہ گروپ تدمر میں داعش کے خلاف جاری کارروائیوں کے سلسلے میں موجود تھا۔ دمشق نے بھی حملے کو دہشت گردانہ قرار دیا اور امریکی حکومت و عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔یاد رہے کہ دمشق نے گزشتہ ماہ صدر احمد الشرع کی واشنگٹن آمد کے دوران باضابطہ طور پر بین الاقوامی اتحاد میں شمولیت اختیار کی تھی۔امریکی فوجی زیادہ تر شمال مشرقی شام میں کردوں کے زیر قبضہ علاقوں میں تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ اردن کی سرحد کے قریب التنف بیس میں بھی موجود ہیں، جہاں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ان کی موجودگی داعش کے خلاف ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات