راجیہ سبھا میں رکن پارلیمنٹ سدھا مورتی نے قرار داد پیش کی
نئی دہلی، 13 دسمبر:۔ (ایجنسی) راجیہ سبھا کی نامزد رکن سدھا مورتی نے جمعہ کے روز حکومت سے مطالبہ کیا کہ 3 سے 6 سال کی عمر کے بچوں کیلئے مفت اور لازمی نگہداشت اور تعلیم کی آئینی ضمانت فراہم کی جائے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے ایک پرائیویٹ ممبر قرار داد پیش کی، جس میں آئین میں ترمیم کرکے آرٹیکل 21B شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ قرار داد پیش کرتے ہوئے سدھا مورتی نے کہاکہ “بچے ہمارا مستقبل ہیں، وہ طلوع ہوتا سورج ہیں۔ ان کی ابتدائی تعلیم ان کی پوری زندگی پر اثر ڈالتی ہے۔ اس لیے میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ 6 سے 14 سال تک کی بنیادی حقِ تعلیم کی عمر کو بڑھا کر 3 سے 14 سال کیا جائے۔” انہوں نے کہا کہ غریب طبقات سے تعلق رکھنے والے کئی والدین کو آنگن واڑی تعلیم کی اہمیت کا علم تک نہیں ہوتا، جس سے بچوں کی ابتدائی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔ قرار داد میں زور دیا گیا ہے کہ حکومت ای سی سی ای (Early Childhood Care and Education) تک یونیورسل رسائی کو یقینی بنائے، چاہے یہ مضبوط انگن واڑی سسٹم کے ذریعے ہو یا کسی دیگر مناسب نظام کے ذریعے، تاکہ ہر بچے کو معیاری، مساوی اور ہمہ جہت ابتدائی سہولیات حاصل ہو سکیں۔ اس کے علاوہ، قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بچوں کی ابتدائی نگہداشت و تعلیم سے وابستہ عملے کی تربیت، سہولیات اور معاون نظام کو بہتر بنانے کے لئے حکومت مناسب اقدامات کرے، کیونکہ یہی بنیاد مستقبل کی سیکھنے اور شخصیت سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔



