جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 13 دسمبر:۔ سردی نے دارالحکومت رانچی اور آس پاس کے علاقوں میں نظام زندگی کو مکمل طور پر درہم برہم کر دیا ہے۔ مسلسل تیسرے دن، رانچی میں کم از کم درجہ حرارت 8 ڈگری سیلسیس کے آس پاس ہے، جس کی وجہ سے صبح اور رات دونوں کے رہائشیوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ رانچی سے متصل کانکے میں سیزن کا سب سے کم درجہ حرارت 3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔جبکہ میک کلسکی گنج میں درجہ حرارت 5 ڈگری تک گر گیا۔ شام کے قریب آتے ہی سردی کی شدت بڑھ جاتی ہے، اور ٹھنڈی ہوائیں باہر نکلنا مشکل بنا دیتی ہیں۔ شام کے وقت بازار تیزی سے ویران ہو جاتے ہیں۔ لوگ ضروری کام مکمل کرنے کے بعد گھر کے اندر چھپنے پر مجبور ہیں۔ بڑھتی ہوئی سردی سے بچے اور بوڑھے خاصے متاثر ہو رہے ہیں۔موسمیاتی مرکز کے مطابق شمال مغرب اور شمال مشرق سے ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے جھارکھنڈ بھر میں درجہ حرارت میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ گملا میں کم سے کم درجہ حرارت 4.7 ڈگری سیلسیس،کھونٹی 5.7 ڈگری سیلسیس اور لوہردگا میں 6.3 ڈگری سیلسیس تھا۔ بوکارو میں کم از کم درجہ حرارت 8.1 ڈگری سیلسیس، چائی باسا میں 9.4 ڈگری سیلسیس اور سرائیکیلا میں 9.0 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔شمال مغرب اور شمال مشرق سے ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں، جس کی وجہ سے جھارکھنڈ بھر میں درجہ حرارت میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔مدینہ نگر میں پارہ 7.1 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، جبکہ جامتاڑا، صاحب گنج اور گوڈا میں کم سے کم درجہ حرارت 10 سے 11 ڈگری سیلسیس کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔ چائی باسا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 28.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ رانچی میں بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 22.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے تقریباً دو ڈگری کم ہے، جس سے دن کے وقت بھی ہلکی سردی محسوس ہوتی ہے۔



