ملک بھر کے منظور شدہ صحافیوں کو دوبارہ ملےگا ریلوے کنسیشن
27 دسمبر کو منعقد ہوگا آبھار سمیلن : ڈاکٹر نوین آنند جوشی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،28؍نومبر: ملک کے صحافی برادری کے لیے یہ انتہائی خوشی اور راحت کا موقع ہے کہ طویل عرصے سے معطل ریلوے کنسیشن سہولت اب دوبارہ بحال ہونے جارہی ہے۔ یہ کامیابی صحافیوں کے حقوق اور ان کے پیشہ ورانہ فرائض کے لیے وقف تنظیموں کی مسلسل جدوجہد اور عزم کا نتیجہ ہے۔بھارتی ثرم جیوی پترکار سنگھ (BSPS) کے جنرل سکریٹری اور مدھیہ پردیش پریس کلب کے صدر ڈاکٹر نوین آنند جوشی، اور BSPS کی مدھیہ پردیش یونٹ—جرنلسٹس یونین آف مدھیہ پردیش (JUMP) کے صدر ڈاکٹر ارون سک سینا نے بتایا کہ صحافیوں کو ریلوے کنسیشن دوبارہ فراہم کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے اصولی طور پر منظوری دے دی ہے۔ جلد ہی یہ سہولت باضابطہ طور پر بحال کر دی جائے گی۔صدران کے مطابق، پچھلے سال دہلی کے جنتر منتر پر ملک بھر سے جمع شدہ محنت کش صحافیوں نے ایک تاریخی دھرنا مظاہرہ کے ذریعے کئی اہم مطالبات حکومت کے سامنے رکھے تھے:صحافی تحفظ قانون،صحافیوں کے لیے مکمل صحت انشورنس اسکیم،منظور شدہ صحافیوں کو ریلوے کنسیشن،اور ملک بھر میں ٹول ٹیکس سے چھوٹ شامل ہیں۔ان مطالبات میں سے ریلوے کنسیشن کی درخواست کو مرکزی حکومت نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے قبول کیا ہے۔ وزیراعظم کے دفتر میں پیش کیے گئے سمری پر مثبت غور کرتے ہوئے، وزیراعظم اور ریلوے وزیر دونوں نے صحافیوں کے سفر کی ضروریات کو سمجھتے ہوئے اسے آئندہ بجٹ سیشن سے نافذ کرنے کی رضا مندی ظاہر کی ہے۔بھارتی محنت کش صحافی سنگھ کے قومی صدر اشوک پانڈے، تنظیم کے بانی شاہنواز حسن، تنظیمی سکریٹری گرِدھَر شرما، اور ملک بھر کی فعال یونٹوں نے اس تحریک کو قومی شکل دے کر حکومت کو صحافیوں کی حقیقی ضروریات پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کیا۔ صحافیوں کا یہ مظاہرہ صحافت کی دنیا میں تاریخی اور سنگ میل ثابت ہوا۔ریلوے محکمہ کے ذرائع کے مطابق، منظور شدہ صحافیوں کو پہلے کی طرح طے شدہ عمل کے تحت ریلوے کنسیشن فراہم کی جائے گی۔JUMP کے صدر ڈاکٹر ارون سک سینا نے اس تاریخی کامیابی پر تمام صحافی ساتھیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اعلان کیا کہ آئندہ 27 دسمبر کو ایک شاندار “شکریہ کانفرنس” منعقد ہوگی۔ اس کانفرنس میں ملک بھر کے صحافی ایک ہو کر بھارت کے معزز وزیراعظم اور ریلوے وزیر کا شکریہ ادا کریں گے۔



