ٹرمپ کا’تیسری دنیا‘کے ممالک سے نقل مکانی مستقل طور پر معطل کرنے کا اعلان
واشنگٹن، 28 نومبر (یواین آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیگریشن پر وسیع تر پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ امریکہ کے نظام کو ‘مکمل بحالی، کا موقع دینے کے لیے تیسری دنیا کے تمام ممالک سے نقل مکانی کو مستقل طور پر معطل کر دے گی۔جمعے کو جاری بیان میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ موجودہ امیگریشن پالیسیوں نے ملکی ترقی کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے پیشرو جو بائیڈن کے دور میں ہونے والی ‘لاکھوں، اندراجات کو منسوخ کر دیں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ ایسے تمام افراد کو ملک سے نکالیں گے جو امریکہ کے لیے ‘اثاثہ، نہیں یا ‘ملک سے محبت کرنے کے قابل، نہیں اور ان تارکینِ وطن کی شہریت منسوخ کریں گے جن کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ‘اندرونی امن کو نقصان پہنچاتے ہیں۔جمعرات کی رات دیر گئے ٹروتھ سوشل پر کیے گئے پوسٹس میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ غیر شہریوں کو دیے جانے والے تمام وفاقی فوائد اور سبسڈیز ختم کر دیں گے۔انہوں نے لکھا “بائیڈن کی غیر قانونی اندراجات کی تمام لاکھوں منظوریوں کو منسوخ کیا جائے گا، جن میں وہ بھی شامل ہیں جو بائیڈن کے آٹو پین سے دستخط شدہ ہیں… اور ہر وہ غیر ملکی جو عوام پر بوجھ ہے، سکیورٹی رسک ہے، یا مغربی تہذیب سے مطابقت نہیں رکھتا، اسے ملک بدر کیا جائے گا۔”ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ “صرف ریورس مائیگریشن ہی اس صورتحال کا مکمل حل ہے”۔انہوں نے ایک دیر رات پیغام میں امیگریشن کو امریکہ کی “تقسیم اور تباہی” کی وجہ قرار دیتے ہوئے بعض امریکیوں کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا، جس کا لہجہ ان کے رسمی تھینکس گیونگ پیغام سے بالکل مختلف تھا۔انہوں نے مزید لکھا “ہمارے عظیم شہریوں کو تھینکس گیونگ مبارک—سوائے ان کے جو نفرت، چوری، قتل اور تباہی پھیلاتے ہیں۔ آپ یہاں زیادہ دیر نہیں رہیں گے!”ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ میں پناہ گزینوں اور مہاجرین کا بوجھ سماجی بگاڑ کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 53 ملین بیرونِ ملک پیدا ہونے والے افراد موجود ہیں، جن میں سے زیادہ تر “ویلفیئر پر ہیں یا ناکام ریاستوں سے آئے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ”ایک گرین کارڈ رکھنے والا تارک وطن اگر 30 ہزار ڈالر کماتا ہے تو اسے اپنی فیملی کے لیے 50 ہزار ڈالر کے فوائد ملتے ہیں… پناہ گزینوں کا یہ بوجھ ہی امریکہ میں سماجی مسائل کی اصل جڑ ہے۔”ٹرمپ کا بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی شہریت و امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) نے تھینکس گیونگ سے ایک روز قبل ایک افغان شہری کے ہاتھوں دو نیشنل گارڈ اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد نئی ہدایات جاری کیں۔نئی پالیسی کے تحت یو ایس سی آئی ایس کو 19 ممالک سے تعلق رکھنے والے درخواست گزاروں کے کیسز میں خصوصی عوامل کو مدنظر رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔



