پیشی سے غائب رہنے پر ضمانت منسوخی کا امکان
کولکاتہ :اساتذہ کی بھرتی بدعنوانی کیس میں ضمانت پر رہنے والے سابق وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی بدھ کو بینک شال کورٹ میں پیش نہیں ہوئے جس پر جج شوبھندو ساہا شدید برہم ہوگئے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کی جانب سے ملی مشروط ضمانت کے مطابق پارتھو کو ہر طے شدہ تاریخ پر ذاتی طور پر عدالت میں حاضر ہونا ضروری ہے لیکن وہ غیر حاضر رہے۔
وکیل نے بیماری کا عذر پیش کیا مگر جج نے اسے قبول نہیں کیا۔ اسی کیس کے دیگر کئی ملزم بھی عدالت میں موجود نہیں تھے جس پر جج نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ “اگر عدالت کی ہدایات پر عمل نہیں ہوگا تو ضمانت منسوخ کر دی جائے گی… اور یاد رکھو، کسی بےکار، کمزور یا ناکارہ چیز سے نقصان مت اٹھاؤ۔
پارتھو پیش نہ ہوئے لیکن ان کے وکیل نے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق پاسپورٹ عدالت میں جمع کروا دیا۔ دوسری جانب شریک ملزمہ ارپیتا مکھرجی نے تین نئے بینک اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت مانگی ہے جبکہ وزیر جیل خانہ جات چندر ناتھ سنہا کے خلاف فرد جرم طے کرنے کا عمل بھی آج شروع نہ ہو سکا کیونکہ ان کے وکیل کو ای ڈی کی دستاویزات پڑھنے کے لیے مزید وقت درکار ہے اور انہوں نے پورے عمل کو جنوری تک مؤخر کرنے کی درخواست دی ہے۔ عدالت نے اس حوالے سے تحریری درخواست طلب کی ہے۔
پارتھو چٹرجی کی غیر حاضری نے ان کے لیے قانونی مشکلات بڑھا دی ہیں اور جج کی وارننگ واضح کرتی ہے کہ آئندہ کسی کوتاہی کی صورت میں ضمانت خطرے میں پڑ سکتی ہے، جبکہ بھرتی بدعنوانی کیس ایک بار پھر سیاسی و قانونی بحث کا مرکز بن چکا ہے۔



