مذہبی کارڈوں کو بنگلہ دیشی سند بتا کر متوا کو گمراہ کیا جا رہا ہے: ممتا بنرجی
کولکاتہ،25نومبر:بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے منگل کو بنگاؤں میں متوا برادری کو خبردار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ CAA کے نام پر مذہبی کارڈوں کو بنگلہ دیشی سند کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، اور اس بہانے سادہ لوح لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محض 100 روپے میں جو متوا کارڈ تقسیم کیے جا رہے ہیں، ان میں درج جملوں کا مقصد یہی ہے کہ مستقبل میں لوگوں کو ’بنگلہ دیشی‘ قرار دیا جا سکے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ ’’اگر یہ کارڈ دکھانے سے ووٹر لسٹ میں نام شامل ہو جاتا ہے، تو الیکشن کمیشن سے تحریری یقین دہانی کیوں نہیں لی جاتی؟ پہلے وہ لکھ کر دیں، ورنہ یہ سیدھا دھوکہ ہے۔ممتا بنرجی کے مطابق ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کے عمل کے دوران متوا مہاسنگھ کے ذریعے یہ کارڈ بیچے جا رہے ہیں، جن پر دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ CAA کے فائدے دلانے میں مددگار ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ نے خود اس فارم کو پڑھ کر بتایا کہ اس پر صاف طور پر درج ہے کہ ’’آپ بنگلہ دیشی تھے‘‘یعنی جب 2025 میں سرٹیفکیٹ ہاتھ میں آئے گا، تو اس سے یہ ثابت ہوگا کہ آپ پہلے ’بنگلہ دیشی‘ تھے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’رام کرشنا مشن بھی کارڈ دیتا ہے، وہ کسی کی قومیت نہیں لکھتا۔ مگر یہاں تو سیدھا شہری حیثیت پر حملہ کیا جا رہا ہے۔‘‘
گزشتہ کچھ ہفتوں میں ٹھاکر باڑی کی جانب سے ایسے CAA کارڈ تقسیم کیے جا رہے ہیں، جنہیں مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر کیمپوں میں بانٹ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ٹھاکر باڑی کے اندر بھی شدید اختلافات پیدا ہوئے۔ ممتا بنرجی نے شانتنو ٹھاکر کا نام لیے بغیر طنز کیا کہ ’’جب وہ بیمار تھا تو ٹھاکر باڑی کہاں تھی؟ میں نے اسے چھ بار نرسنگ ہوم پہنچایا۔ ہم نے ہی ٹھاکر باڑی کو ترقی دی، اسی حکومت نے یونیورسٹی بنائی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے ریاستی وزیر کی اس بات پر بھی تنقید کی کہ وہ SIR جیسے حساس مرحلے میں بیرونِ ملک موجود ہیں۔وزیر اعلیٰ نے قومی الیکشن کمیشن کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اتنے کم وقت میں SIR کا عمل شروع کرنا غیر ذمہ دارانہ ہے۔ ان کے مطابق نہ تو مناسب منصوبہ بندی کی گئی، نہ ہی بی ایل او کو مکمل تربیت دی گئی۔ ممتا نے افسوس ظاہر کیا کہ کام کے بے حد دباؤ نے کئی بی ایل او کو ذہنی طور پر توڑ دیا، کچھ نے جان تک دے دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے کبھی نہیں کہا کہ SIR نہیں ہوگا۔ بس وقت دیجئے، طریقے سے کیجئے۔ ہم نے ہمیشہ الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کیا ہے۔‘‘متوا برادری اور عام شہریوں کو اعتماد دلاتے ہوئے ممتا بنرجی نے کھلے الفاظ میں کہا، ’’ڈرو نہیں! گھبراؤ مت! ہم کسی کو آپ کے پیچھے پڑنے نہیں دیں گے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ CAA کے نام پر جو بھی خوف اور کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے، وہ سیاسی مفاد کے لیے ایک سازش ہے، جس کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا اور ان کی شہریت پر سوال کھڑا کرنا ہے۔



