جمعیتہ علماء ہند نے بیداری مہم کا فیصلہ کیا، 4 دسمبر سے قبل فارم بھرنے کی تاکید، کمیشن سے خصوصی مہم چلانے کا مطالبہ
کولکتہ، 25/ نومبر الیکشن کمیشن کی جانب سے ملک کی 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس آئی آر شروع کیے جانے کے اعلان کے بعد عام لوگوں میں بے چینی اور خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں صدر جمعیتہ علماء مغربی بنگال مولانا صدیق اللہ چودھری نے تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے انتخابی کمیشن سے کئی اہم مطالبات پیش کیے ہیں۔مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ انتخابی کمیشن نے ایس آئی آر شروع کرنے سے قبل ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے کوئی مشورہ نہیں کیا، جس کی وجہ سے عوام کے درمیان غیر ضروری اضطراب پیدا ہو گیا ہے۔ اگر مشاورت ہوتی تو اس خوفزدہ ماحول سے بچا جا سکتا تھا۔انہوں نے کولکتہ پریس کلب میں میڈیا سے مخاطب ہوکر کہا کہ کہ جمعیتہ علماء ہند ایک صدی سے زائد پرانی، ملک کی آزادی کی جدوجہد سے وابستہ، اور عوامی خدمت میں مصروف تنظیم ہے۔ ریاستی جمعیت نے 25 ستمبر 2025 کو مغربی بنگال اردو اکیڈمی میں منعقدہ میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ ریاست بھر میں ایس آئی آر سے متعلق بیداری مہم چلائی جائے گی تاکہ عوام کو صحیح معلومات فراہم کی جا سکیں۔مولانا نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی آر کو ہرگز ہلکے میں نہ لیں۔ اپنے ووٹ کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ لوگ 4 دسمبر کی آخری تاریخ سے پہلے اینومیریشن فارم ہاتھ سے بھر کر جمع کریں اور بی ایل او سے مہر شدہ رسید ضرور حاصل کریں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ 2002 کی پرانی ووٹر لسٹ سے تعلق جوڑتے وقت فوت شدہ رشتہ دار کے بجائے بہتر ہے کہ کسی زندہ رشتہ دار کا حوالہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ سے نام کٹ جانے کے بعد اس غلطی کی تلافی کرنا بہت مشکل ہوتا ہے اور طویل قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے کھسڑا فہرست میں نام آجانے کے باوجود 7 فروری کو حتمی فہرست شائع ہونے تک پوری سنجیدگی سے اس عمل پر نظر رکھیں۔ مولانا نے عوام کو تاکید کی کہ کسی بھی شخص کے بارے میں غلط یا بے بنیاد معلومات فراہم کرنے سے مکمل پرہیز کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتہائی پسماندہ اور کمزور طبقا جیسے آدیواسی، تارکین وطن مزدور، چائے باغات مزدور، گھروں سے محروم افراد، خانہ بدوش، یتیم خانوں اور بڑھاپا گھروں کے رہائشی، اور معذور شہری کے لیے الیکشن کمیشن کو خصوصی مہم چلانی چاہیے تاکہ ان کا حق رائے دہندگی متاثر نہ ہو۔ ساتھ ہی انہوں نے کمیشن سے اپیل کی کہ اپنے اقدامات کی بھرپور تشہیر کرے تاکہ عوام کو درست معلومات مل سکیں اور کسی شہری کا نام نا دانستہ طور پر ووٹر لسٹ سے نہ کٹے۔ مولانا صدیق اللہ چودھری نے عوام سے پرزور اپیل کی کہ وہ چوکسی اختیار کریں، فارم جمع کریں، رسید محفوظ رکھیں، اور اپنے ووٹ کے حق کو ہر صورت یقینی بنائیں۔



