رِشی کیش، 21 نومبر (یو این آئی) اتراکھنڈ میں جابرانہ پالیسیوں اور ہر محاذ پر بڑھتی بدانتظامی کے الزامات لگاتے ہوئے کانگریس کارکنوں نے جمعہ کو صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مہانگر کانگریس کمیٹی رِشی کیش نے ریلوے روڈ پر واقع کانگریس بھون کے باہر بی جے پی حکومت کا پتلا نذرِ آتش کرکے اپنا غصہ ظاہر کیا۔احتجاج کی قیادت مہانگر صدر ایڈووکیٹ راکیش سنگھ اور ریاستی کانگریس کمیٹی کے سابق رکن جینیدر رمولہ نے کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز اور ریاست—دونوں جگہ بی جے پی حکومت عوامی تحریکوں کو دبانے کے لیے طاقت کا استعمال، قانونی خوف اور سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔کانگریس لیڈڑوں نے کہا کہ بے روزگار نوجوانوں کی تحریکوں، کسانوں کے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے مطالبات سے خاتون پہلوانوں تک—ہر آواز کو زبردستی دبانے کا رجحان ملک بھر میں سامنے آیا ہے۔اسی طرح اترکھنڈ میں بھی اپنل ملازمین پر ایسما نافذ کرنے کی تیاری اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت مسائل کے حل سے زیادہ تحریکوں کو پولیس طاقت سے ختم کرنے پر آمادہ ہے۔کانگریس رہنماؤں نے الزام لگایا کہ اپنل ملازمین کے جائز مطالبات کو بھی ریاستی حکومت کچلنا چاہتی ہے۔ بی جے پی حکومت اپنی ناکامیوں کو دور کرنے کے بجائے انہیں چھپانے میں مصروف رہتی ہے اور کسی کو بھی قربانی کا بکرا بنانے سے نہیں ہچکچاتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اپنے سخت رویے پر قائم رہی تو کانگریس بھی جارحانہ حکمت عملی اپنانے پر مجبور ہوگی۔ ہم اپنے ساتھیوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔احتجاج میں کانگریس کے سینئر لیڈر مدن موہن شرما، پردیپ جین، بی ایس پائل، چندن سنگھ پوار، للت موہن مشرا، راجیندر کوٹھاری، کونسلر دیویندر پرجاپتی سمیت متعدد کارکن موجود تھے۔



