بیروت، 19 نومبر (یو این آئی) لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ ہوا میں اڑا دیا، جنوبی لبنان میں پھر بم برسا دیے، جس میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں تیرہ فلسطینی جاں بحق ہو گئے، جب کہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔لبنانی وزارت نے تصدیق کی ہے کہ صیدون میں ڈرون حملہ منگل کے روز عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں ایک مسجد کی پارکنگ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جہاں بھی حماس کام کرے گی، اس کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔اسرائیلی فوج نے حملے کی ویڈیو بھی جاری کر دی ہے، صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ جس مقام کو نشانہ بنایا گیا وہاں حماس کے ارکان موجود تھے، جو اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کی تیاری کر رہے تھے۔ایک سال قبل اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے بعد یہ لبنان پر سب سے مہلک حملہ ہے۔ حماس نے ایک بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں کھیل کے ایک میدان کو نشانہ بنایا گیا اور اس بات کی تردید کی کہ یہ تربیتی کمپاؤنڈ تھا۔واضح رہے کہ پچھلے دو برسوں کے دوران لبنان پر اسرائیلی فضائی حملوں میں عسکریت پسند حزب اللہ گروپ کے ساتھ ساتھ حماس جیسے فلسطینی دھڑوں کے متعدد اہلکار بھی مارے جا چکے ہیں۔ حماس کے نائب سیاسی سربراہ اور اس گروپ کے عسکری ونگ کے بانی صالح عروری 2 جنوری 2024 کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
اسرائیل نے لبنان میں بھی فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر بم برسا دیے، 13 شہید
مقالات ذات صلة



