Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandسرد لہر سے جھارکھنڈ کا پارا 4.5 ڈگری سیلسیس تک گرا

سرد لہر سے جھارکھنڈ کا پارا 4.5 ڈگری سیلسیس تک گرا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 9 نومبر:۔ جھارکھنڈ میں شمال مغربی سمت سے چلنے والی برفانی ہواؤں نے سردی میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست کے کئی اضلاع میں رات کے درجہ حرارت میں 4.5 ڈگری سیلسیس تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔گملا کا کم از کم درجہ حرارت 10.9 ڈگری تک گر گیا ہے، جو اس موسمِ سرما کا اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت ہے۔ اسی کے ساتھ خونٹی، لاتیہار، لوہر دگا، ہزاری باغ اور ڈالٹن گنج سمیت آٹھ اضلاع میں پارہ 15 ڈگری سے نیچے جا چکا ہے۔ صبح اور شام کے اوقات میں ٹھنڈی ہوائیں چلنے سے دن کی دھوپ بھی بے اثر محسوس ہو رہی ہے اور سردی چبھنے لگی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق ہمالیہ خطے میں بڑھتی برفباری کا براہِ راست اثر جھارکھنڈ کے موسم پر پڑ رہا ہے، جس کے باعث آنے والے دنوں میں سردی مزید شدت اختیار کرے گی۔ریاستی دارالحکومت رانچی میں بھی سردی کا اثر نمایاں ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں رانچی کے درجہ حرارت میں 2.2 ڈگری کی کمی دیکھی گئی، جس کے بعد کم از کم درجہ حرارت 15.2 ڈگری سیلسیس رہ گیا۔ محکمہ موسمیات نے اندازہ لگایا ہے کہ اگلے تین دنوں میں رانچی کا پارہ مزید 4 ڈگری تک نیچے جا سکتا ہے، جس سے صبح و شام کی ٹھنڈ میں اضافہ ہوگا۔ہفتے کے روز ریاست میں سب سے زیادہ کمی چائیباسا میں ریکارڈ کی گئی، جہاں درجہ حرارت 3 ڈگری تک گر گیا۔ بوکارو میں 1.6 ڈگری، گڈا میں 1.5 ڈگری، جمشیدپور میں 1.2 ڈگری اور گیرڈیہہ میں 1 ڈگری کی کمی درج ہوئی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلے چند دنوں تک ریاست میں آسمان صاف اور موسم خشک رہے گا، البتہ رات کے درجہ حرارت میں مسلسل کمی متوقع ہے۔محکمہ نے 15 نومبر سے مزید سردی بڑھنے کی وارننگ جاری کی ہے۔ صبح کے وقت کہر (دھند) چھائے رہنے اور دن میں ہلکی دھوپ نکلنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
فی الحال جھارکھنڈ بھر میں سردی بتدریج بڑھ رہی ہے اور خاص طور پر صبح و شام کے اوقات میں کڑاکے کی ٹھنڈ محسوس کی جا رہی ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات