ہم صرف مارجن بڑھانے آئے ہیں: ڈھلّو مہتو
جدید بھارت نیوز سروس
جمشیدپور،9؍نومبر: گھاٹ شیلا اسمبلی ضمنی انتخابات میں بی جے پی اور جے ایم ایم امیدوار کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے علاقے کی ترقی نہیں کی۔ جبکہ جے ایم ایم نے ردعمل میں کہا کہ بی جے پی صرف ذات اور مذہب کے نام پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ موجودہ حکومت میں خواتین خودمختار ہوئی ہیں اور ریاست میں سڑکوں کا جال بچھا ہوا ہے۔جمشیدپور لوک سبھا کے تحت گھاٹ شیلا اسمبلی کا ضمنی انتخاب دلچسپ ہو گیا ہے۔ انتخابی میدان میں بی جے پی کے امیدوار بابولال سورین اور جے ایم ایم کے سومییش سورین آمنے سامنے ہیں۔ ایک طرف سابق وزیر اعلیٰ چمپائی سورین کے بیٹے، اور دوسری طرف آنجہانی رام داس سورین کے بیٹے امیدوار ہیں۔ بی جے پی کے کیمپ میں جھارکھنڈ کے پانچ سابق وزیر اعلیٰ مہم چلا رہے ہیں، جبکہ جے ایم ایم کے کیمپ میں ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، رکن اسمبلی کلپنا سورین سمیت تمام وزراء اور اراکین اسمبلی جے ایم ایم امیدوار کی جیت یقینی بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔
بی جے پی امیدوار کی جیت یقینی: ڈھلّو مہتو
بی جے پی رہنما اور دھنباد کے رکن پارلیمنٹ ڈھلّو مہتو گھاٹ شیلا اسمبلی علاقے کی عوام کے درمیان جا رہے ہیں۔ ڈھلّو مہتو نے کہا کہ بی جے پی امیدوار کی جیت یقینی ہے اور ہم صرف جیت کے مارجن کو بڑھانے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے دور کارکردگی عوام نے دیکھ لی ہے۔ ریاست میں کئی بڑے حادثے ہوئے، جن میں سب سے زیادہ نقصان مقامی آدیواسیوں کو پہنچا، جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔
گھاٹ شیلا کی عوام نے فیصلہ کر لیا ہے: کونال شارنگی
دوسری طرف جے ایم ایم نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ سابق رکن اسمبلی اور جے ایم ایم کے مرکزی ترجمان کونال شارنگی نے کہا کہ یہ انتخاب ایک خاندان لڑ رہا ہے۔ خاندان کے ایک رکن پر آفت آئی ہے اور ایسے وقت میں خاندان کے تمام اراکین کاندھے سے کاندھا ملا کر اس چیلنج کا مقابلہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کا ماحول ہے، لوگ ہمارے رہنماؤں کو سننے کے لیے جمع ہو رہے ہیں، اس بار گھاٹ شیلا کی عوام نے فیصلہ کر لیا ہے اور ووٹنگ کے دن صرف رسمی کارروائی ہوگی۔ عوام سومیش سورین کو اپنا رکن اسمبلی منتخب کریں گے۔کونال شارنگی نے ترقی کے مسائل پر کہا کہ اس حکومت میں بہتر ترقی ہوئی ہے۔ خواتین خودمختار ہوئی ہیں اور انہیں عزت ملی ہے۔ لاکھوں لوگوں کے بجلی کے بل معاف کیے گئے ہیں۔ علاقے میں سڑکوں کا جال بچھا ہے اور تمام منصوبے زمینی سطح پر عمل میں ہیں۔



