Saturday, December 6, 2025
ہومWest Bengalویدیاوتی میں ووٹر لسٹ فارم کو لے کر ہنگامہ ، بی ایل...

ویدیاوتی میں ووٹر لسٹ فارم کو لے کر ہنگامہ ، بی ایل او پر جانبداری کا الزام

بی ایل اوز پر کڑی کارروائی،ای سی آئی کی سخت وارننگ

کولکاتہ:ہگلی: چاپدانی اسمبلی حلقہ کے ویدیاوتی میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 19 کے بوتھ نمبر 204 پر اچانک سیاسی گرمی پیدا ہوگئی۔ معمول کے کام کے دوران وہاں موجود بی ایل او (بوتھ لیول آفیسر) رنجنا دت پر ترنمول کانگریس کونسلر پوشالی بھٹاچاریہ نے جانبداری اور ضابطے کی خلاف ورزی کا الزام لگا دیا۔ذرائع کے مطابق، رنجنا دت بوتھ سے متعلق ووٹر لسٹ فارموں کی ترتیب میں مصروف تھیں، لیکن یہ کام وہ مقامی سی پی ایم بی ایل اے سندیپن چٹوپادھیائے کے گھر سے کر رہی تھیں۔ جیسے ہی اس کی خبر علاقے میں پھیلی، کونسلر پوشالی بھٹاچاریہ موقع پر پہنچ گئیں اور اعتراض کیا کہ الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ بی ایل او کسی پارٹی کارکن کے گھر سے سرکاری کام نہیں کر سکتے۔کونسلر نے یہ پورا واقعہ اپنے موبائل فون سے ویڈیو میں ریکارڈ کر لیا اور بعد میں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کر دیا۔ ویڈیو میں واضح طور پر فرش پر بکھرے ہوئے ووٹر فارم اور بی ایل او کو انہیں ایک بیگ میں رکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ جیسے ہی ویڈیو وائرل ہوئی، مقامی سطح پر معاملہ گرما گیا۔ ترنمول اور سی پی ایم کارکنوں کے درمیان زبانی جھڑپ شروع ہوگئی، جس کے بعد موقع پر پولیس کو بلایا گیا تاکہ حالات قابو میں رہیں۔پوشالی بھٹاچاریہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا یہ الیکشن کمیشن کے ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ایک سرکاری افسر کو غیر جانبدار رہنا چاہیے، لیکن یہاں وہ کھلے عام پارٹی کارکن کے گھر سے کام کر رہی تھیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔دوسری جانب، بی ایل او رنجنا دت نے اپنے دفاع میں کہا کہ وہ کسی قسم کی جانبداری نہیں برت رہیں۔ ان کے مطابق،مجھے ذیابیطس ہے، اور میں فارموں کو ترتیب دیتے وقت صرف چند منٹ کے لیے باتھ روم گئی تھی۔ یہ سب غلط فہمی ہے، میرا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔سی پی ایم کے مقامی رہنما سندیپن چٹوپادھیائے نے بھی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ بی ایل او ان کے گھر ووٹر فارموں کو عارضی طور پر ترتیب دے رہی تھیں اور کوئی غیر قانونی سرگرمی نہیں ہو رہی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ الیکشن کمیشن کو پورے واقعے کی اطلاع دے دی گئی ہے تاکہ کسی قسم کی غلط فہمی باقی نہ رہے۔پولیس کے پہنچنے کے بعد حالات قابو میں آ گئے اور دن کے اختتام تک صورتحال معمول پر آگئی۔ تاہم، اس واقعے نے سیاسی حلقوں میں چاپدانی کے انتخابی ماحول کو گرما دیا ہے، اور مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ تنازعہ آئندہ ووٹر لسٹ کی نظرثانی مہم پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔
بی ایل اوز پر کڑی کارروائی،ای سی آئی کی سخت وارننگ
کولکاتہ:مغربی بنگال میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی SIR کے دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا (ECI) نے واضح پیغام دے دیا ہے ۔ شفافیت میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ہفتہ کی شام تک ریاست بھر میں 4 کروڑ 17 لاکھ سے زائد گنتی فارم تقسیم کیے جا چکے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی بی ایل اوز (بوتھ لیول آفیسرز) اور بی ایل ایز (بوتھ لیول ایجنٹس) کی سرگرمیوں پر کمیشن نے سخت نظر رکھی ہے۔الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پانچ بی ایل اوز کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جبکہ آٹھ کو شوکاز نوٹس بھیج کر وضاحت طلب کی گئی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ بعض مقامات پر انہوں نے فارم تقسیم میں بے ضابطگی کی یا سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں کے ساتھ سازباز کی۔ کمیشن نے سخت انتباہ دیا ہے کہ جو بھی اہلکار جان بوجھ کر فارم ضائع کرے گا یا کسی پارٹی کے مفاد میں کام کرے گا، اس کے خلاف فوجداری کارروائی ہوگی۔ووٹر لسٹ میں اندراج یا فارم جمع کرانے سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر میں خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے۔شکایت درج کرانے کے لیے نیا ہیلپ لائن نمبر 033-22310850 جاری کیا گیا ہے۔کمیشن کے مطابق، شکایت موصول ہوتے ہی متعلقہ بی ایل او سے براہِ راست پوچھ گچھ کی جائے گی اور اگر کوتاہی پائی گئی تو فوری محکمانہ کارروائی ہوگی۔کمیشن نے وضاحت دی ہے کہ اگر کوئی شہری آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے فارم جمع کرائے گا، تو صرف ایک ہی درخواست قبول کی جائے گی۔البتہ کسی صورت فارم مسترد نہیں ہوگا، تاہم ڈپلیکیٹ اندراجات تسلیم نہیں کیے جائیں گے۔کمیشن نے واضح کیا ہے کہ اگر ووٹر کے والدین یا دادا دادی کے نام پرانی ووٹر لسٹ میں شامل نہیں ہیں تو وہ خاندان کے دیگر رشتہ داروں (چچا، بھائی یا بہن) کے دستاویزات جمع کرا سکتے ہیں۔البتہ ایسی صورت میں سماعت کی کارروائی لازمی ہوگی، تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ ووٹر کے والدین کا نام فہرست میں کیوں موجود نہیں ہے۔ریاست بھر میں ایس آئی آر کے عمل کو لے کر پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ پیر سے الیکٹرانک میڈیا پر عوامی بیداری مہم شروع کی جائے گی۔اس مہم کے تحت شہریوں کو بتایا جائے گا کہ گنتی فارم کیسے بھرنا ہے، کن دستاویزات کی ضرورت ہے، اور شکایت کہاں درج کرائی جا سکتی ہے۔قومی الیکشن کمیشن کے دہلی وفد نے شمالی بنگال کے بی ایل اوز کو دو ٹوک ہدایت دی ہے کہ گھر گھر جا کر فارم تقسیم کریں اور کسی بھی صورت بی ایل ایز کو فارم نہ دیں۔صرف وہی شہری فارم حاصل کر سکتے ہیں جن کے نام 2025 کی ووٹر لسٹ میں شامل ہیں۔جو لوگ 2002 کی پرانی لسٹ میں تو موجود ہیں مگر نئی فہرست میں نہیں، وہ ڈرافٹ لسٹ جاری ہونے کے بعد اپنی درخواست دے سکیں گے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات