سابق اہلیہ حسین جہاں نے بھتہ بڑھانے کی مانگ کی
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ: بھارتی کرکٹر محمد شامی ایک بار پھر اپنی ذاتی زندگی کے تنازع میں الجھ گئے ہیں۔ ان کی سابق اہلیہ حسین جہاں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے ماہانہ بھتہ بڑھانے کی اپیل کی ہے، جس کے بعد عدالتِ عظمیٰ نے شامی اور ریاستی حکومت دونوں کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔جسٹس منوج مشرا اور اجل بھویان کی ڈویژن بنچ نے مختصر سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔ عدالت نے شامی کو چار ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے، جس کے بعد معاملے کی اگلی سماعت ہوگی۔قابلِ ذکر ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے اس سے قبل اپنے فیصلے میں شامی کو حکم دیا تھا کہ وہ حسین جہاں کو ہر ماہ چار لاکھ روپے بھتہ کے طور پر ادا کریں۔ تاہم حسین جہاں کا کہنا ہے کہ یہ رقم ناکافی ہے اور ان کے موجودہ اخراجات کو پورا نہیں کر پاتی۔حسین جہاں نے اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اور ان کی بیٹی کو مناسب زندگی گزارنے کے لیے دس لاکھ روپے ماہانہ درکار ہیں — جن میں سات لاکھ روپے ان کے لیے اور تین لاکھ روپے بیٹی کے لیے شامل ہوں۔یاد رہے، حسین جہاں اور محمد شامی کی شادی 2014 میں ہوئی تھی اور 2015 میں ان کی بیٹی پیدا ہوئی۔ لیکن جلد ہی دونوں کے تعلقات میں دراڑ پڑ گئی، اور 2018 میں حسین جہاں نے شامی اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔اس کے بعد علی پور کی عدالت نے ابتدائی طور پر شامی کو حسین جہاں کے لیے 50,000روپے اور بیٹی کے لیے 80,000 روپے ماہانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ بعد میں ہائی کورٹ نے یہ رقم بڑھا کر چار لاکھ روپے ماہانہ مقرر کی اور 20 لاکھ روپے کا عبوری بھتہ دینے کا بھی حکم دیا تھا۔اب حسین جہاں کا کہنا ہے کہ مہنگائی اور زندگی کے بڑھتے اخراجات کو دیکھتے ہوئے چار لاکھ روپے میں گزر بسر ممکن نہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شامی کی آمدنی کے لحاظ سے بھتہ کی رقم میں نمایاں اضافہ ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد، ایک بار پھر یہ ہائی پروفائل خاندانی تنازع سرخیوں میں آ گیا ہے۔ اگلی سماعت میں شامی کی طرف سے پیش ہونے والاجواب اس کیس کا رخ طے کر سکتا ہے۔



