Saturday, December 6, 2025
ہومWest BengalSIR کا خوف! برتھ سرٹیفکیٹ کیلئے بلدیہ دفاتر میں شہریوں کا رش

SIR کا خوف! برتھ سرٹیفکیٹ کیلئے بلدیہ دفاتر میں شہریوں کا رش

جعلی دستاویزات پکڑنے کے لیے نئی اسکیننگ ٹیکنالوجی شروع

جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ: ووٹر لسٹ کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے عمل نے شہر میں ایک نیا خوف پیدا کر دیا ہے۔ اسی خوف کے سائے میں اب بڑی تعداد میں لوگ پرانے برتھ سرٹیفکیٹ ہونے کے باوجود نئے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے میونسپلٹی کے دفاتر کے باہر لمبی قطاروں میں کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ میونسپلٹی کے برتھ اینڈ ڈیتھ سرٹیفکیٹ ڈپارٹمنٹ کے سامنے صبح سے شام تک کا ہجوم اس وقت شہر کا نیا منظر بن چکا ہے۔محکمہ صحت اور میونسپلٹی نے اس ہجوم کو قابو میں رکھنے اور جعلی دستاویزات سے بچنے کے لیے ایک نیا ڈیجیٹل سسٹم تیار کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ یہ سافٹ ویئر اسپتالوں اور نرسنگ ہومز کے پرانے ریکارڈز کو مرکزی ڈیٹا بیس سے جوڑ کر خودکار طریقے سے تصدیق کرے گا کہ پیدائش کا ریکارڈ مستند ہے یا نہیں۔ میونسپلٹی نے محکمہ صحت سے مسلسل رابطہ رکھا ہے تاکہ اس نظام کو جلد فعال کیا جا سکے۔محکمہ صحت کے ایک سینئر افسر نے بتایا “اگر کسی شہری کے پاس کسی بھی اسپتال یا نرسنگ ہوم کا پرانا ریکارڈ موجود ہے، اور وہ ریکارڈ میونسپلٹی یا سینٹرل ریکارڈ روم میں درج ہے، تو اسے نیا برتھ سرٹیفکیٹ دینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔موجودہ حالات میں بڑی تعداد میں شہری چیٹ بوٹ کے ذریعے آن لائن درخواستیں دے رہے ہیں۔ لیکن جب ایک ہی وقت میں ہزاروں درخواستیں آتی ہیں تو سسٹم بند ہو جاتا ہے، اور لوگوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ اسی لیے میونسپلٹی نے ہیلتھ بلڈنگ کے نئے سافٹ ویئر کے آغاز تک عارضی نظام سے کام چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔میئر فرہاد حکیم نے جمعہ کو واضح کیا اگر کسی کے پاس درست اور مستند دستاویزات ہیں تو میونسپلٹی پیدائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرے گی۔ لیکن جعلی دستاویزات یا دلالوں کے چکر میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ میونسپلٹی کے سینئر افسران نے مختلف بورو آفسز کا دورہ کیا، قطاروں میں کھڑے شہریوں سے بات کی اور مرحلہ وار لائنوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران یہ ہدایت دی گئی کہ تمام دستاویزات کو ڈیجیٹل اسکین کیا جائے تاکہ ان کی اصلیت کی فوری تصدیق کی جا سکے۔محکمے کے ایک افسر کے مطابق روزانہ تقریباً 300 درخواستیں آ رہی ہیں۔ ہر فائل کی جانچ کے بعد ہیلتھ بلڈنگ سے منظوری لی جاتی ہے، تب جا کر سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے۔میئر اور ڈپٹی میئر آتن گھوش نے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ سسٹم کی کارکردگی بڑھائے اور کسی بھی بدعنوانی یا دلالی کے نیٹ ورک کو ختم کرے۔ فی الحال بلدیہ کے لیے سب سے بڑا چیلنج یہی ہے کہ شہریوں کو دلالوں کے جھانسے سے بچایا جائے۔ بلدیہ کے مطابق، ہر جاری ہونے والے سرٹیفکیٹ پر ایک خاص واٹر مارک ہوتا ہے، جسے جعلسازی سے بنانا تقریباً ناممکن ہے۔ اس وقت تمام پرانے برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹس کو اسکین کر کے اصلیت کی تصدیق کی جا رہی ہے تاکہ کسی کو غلط طریقے سے فائدہ نہ پہنچے۔ایس آئی آر کے دوران شہریوں کے اندر جو بے چینی پیدا ہوئی ہے، اس نے بلدیہ کے نظام پر اضافی دباؤ ڈال دیا ہے۔ تاہم، نئی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تصدیق کے نظام کے ذریعے بلدیہ شہریوں کا اعتماد بحال کرنے کی کوشش میں ہے ،تاکہ ہر شہری کو اس کا مستند دستاویز آسانی سے اور شفاف طریقے سے مل سکے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات