انتخابات سے قبل پارٹی میں نئی جان
جدید بھارت نیو ز سروس
جلپائی گوڑی:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے جلپائی گوڑی ضلع کی نئی 81 رکنی ضلعی کمیٹی تشکیل دی، جس میں کئی پرانے اور نئے چہروں کو اہم ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ اس فہرست میں سب سے زیادہ توجہ کھینچنے والا نام ساکت چٹرجی کا ہے، جنہیں طویل وقفے کے بعد دوبارہ پارٹی میں ایک اہم عہدہ ضلعی جنرل سکریٹری کا دیا گیا ہے۔ساکت چٹرجی، جو اس وقت جلپائی گوڑی میونسپلٹی کے وائس چیئرمین ہیں، پہلے جو بو ترنمول کے ضلع صدر رہ چکے ہیں۔ تاہم کچھ سال قبل شہر کے ایک واقعے کے بعد ان پر لگے الزامات کی وجہ سے انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ تب سے وہ پارٹی کے پروگراموں میں متحرک تو تھے مگر کسی رسمی عہدے پر نہیں تھے۔پارٹی کی حالیہ تنظیم نو میں ساکت کے نام کا شامل ہونا کئی سیاسی معنی رکھتا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل ترنمول قیادت نے ساکت کو آگے لا کر ضلع کی نوجوان قیادت کو مضبوط پیغام دیا ہے۔جب ساکت چٹرجی سے ان کے نئے عہدے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے عاجزی سے کہا میں نے سنا ہے کہ مجھے ضلعی جنرل سکریٹری بنایا گیا ہے، مگر میرے ساتھ کئی اور لوگ بھی اسی ذمہ داری پر ہیں۔ میرے لیے عہدہ نہیں، پارٹی اور عوامی خدمت اہم ہے۔ میں ممتا بنرجی اور ابھیشیک بنرجی کے نظریات سے متاثر ہو کر پارٹی کے ساتھ ہوں۔نئی ضلع کمیٹی میں بی جے پی چھوڑ کر ترنمول میں شامل ہونے والے سبرت کرماکر کو بھی جگہ دی گئی ہے۔ انہیں سینئر نائب صدر کا عہدہ دیا گیا ہے۔ اس کے برعکس، سابق مرکزی وزیر جان برلا، جو حال ہی میں بی جے پی چھوڑ کر ترنمول میں آئے تھے، اس بار ضلعی کمیٹی میں شامل نہیں کیے گئے۔ترنمول جلپائی گوڑی ضلع صدر مہوا گوپ نے بتایا”ساکت نوجوان تنظیم کے سابق صدر رہے ہیں، ان کی واپسی پارٹی کے لیے مثبت قدم ہے۔ اسی طرح سبرت کرماکر کو سینئر نائب صدر بنایا گیا ہے۔ ضلع اور بلاک سطح پر بھی کئی نئے چہروں کو ذمہ داریاں دی گئی ہیں تاکہ تنظیم کو انتخابی طور پر مضبوط کیا جا سکے۔یہ نئی کمیٹی ترنمول کانگریس کی تنظیمی سطح پر تازہ تیاریوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد ضلع سطح پر پارٹی کو زیادہ فعال بنانا اور آنے والے انتخابات سے قبل مضبوط تنظیمی ڈھانچہ تیار کرنا ہے۔سیاسی حلقوں کا ماننا ہے کہ جلپائی گوڑی کی اس نئی ٹیم سے پارٹی کو زمینی سطح پر نئی توانائی ملے گی ۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب بی جے پی اور ترنمول دونوں ہی شمالی بنگال میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے میں مصروف ہیں۔



