شہر میں سرگرم منظم نیٹ ورک بے نقاب
کولکاتہ:کولکاتہ پولیس نے ایک ایسے گینگ کا پردہ فاش کیا ہے جو نہ صرف شہر بلکہ آس پاس کے علاقوں میں بھی چوری اور جیب تراشی کی وارداتوں میں سرگرم تھا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس گینگ کی سرغنہ ایک خاتون ہے، جو برسوں سے منظم طریقے سے بڑی وارداتیں انجام دے رہی تھی۔ پولیس نے اس خاتون کو گرفتار کر کے ایک بڑی چوری کے کیس کو حل کر لیا ہے۔گرفتار خاتون کی شناخت رادھا مالی (30) کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ گجرات کے احمد آباد کی رہنے والی ہے اور پچھلے کچھ عرصے سے ہگلی ضلع کے رشرا علاقے میں قیام پذیر تھی۔ پولیس نے اس کے قبضے سے چوری کیے گئے 9 لاکھ روپے برآمد کر لیے ہیں۔واقعہ چند روز پہلے کا ہے، جب کنائی جیسوال نامی ایک شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ ہاوڑہ سے چلتاباگن جاتے وقت کسی نے بس میں اس کے بیگ سے 9 لاکھ روپے اڑا لیے۔ پولیس نے شکایت ملنے کے بعد فوراً تفتیش شروع کی اور علاقے کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کھنگالنا شروع کیا۔ اسی دوران ایک خاتون کی مشکوک حرکات فوٹیج میں سامنے آئیں — وہ پہلے متاثرہ سے بات کرتی نظر آئی، پھر موقع پاتے ہی اس کا دھیان بٹا کر بیگ سے رقم نکال لی۔پولیس نے تکنیکی شواہد کی بنیاد پر خاتون کو ٹریس کیا اور بالآخر اسے رشڑا سے گرفتار کر لیا۔ دورانِ تفتیش رادھا مالی نے جرم کا اعتراف کر لیا۔ پولیس کے مطابق، چوری کی پوری رقم بھی اس کے ٹھکانے سے برآمد ہوئی ہے۔تحقیقات میں چونکانے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رادھا مالی ایک منظم "گجراتی گینگ" کا حصہ ہے جو خاص طور پر خواتین جیب کتروں کے ذریعے بڑی رقمیں چوری کرنے کے لیے مشہور ہے۔یہ گینگ طویل عرصے سے کولکاتہ، ہاوڑہ، اور دیگر نواحی علاقوں میں سرگرم ہے۔ وہ عام طور پر بھیڑ بھاڑ والی جگہوں ۔ خاص طور پر بسوں، میلوں اور مارکیٹوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اس گینگ کی خواتین ممبران اپنے شکار سے پہلے ہمدردی یا بات چیت کے ذریعے تعلق بناتی ہیں، اور جیسے ہی موقع ملتا ہے، بیگ یا پرس سے رقم اڑا لیتی ہیں۔ واردات کے بعد وہ فوراً علاقے سے فرار ہو جاتی ہیں، جس سے انہیں پکڑنا مشکل ہوتا ہے۔کولکاتہ پولیس کا کہنا ہے کہ رادھا مالی کی گرفتاری کے بعد گینگ کے دیگر ارکان کی تلاش تیز کر دی گئی ہے۔ پولیس اس نیٹ ورک کے سرغناؤں اور دیگر خاتون ارکان کی شناخت کے لیے کئی ریاستوں میں رابطے کر رہی ہے۔پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سفر کے دوران اپنے بیگ اور قیمتی سامان پر خاص دھیان دیں، اور اگر کسی مشکوک حرکت یا شخص کو دیکھیں تو فوراً مقامی پولیس کو اطلاع دیں۔افسران کے مطابق، اس کارروائی سے ایک بڑا چوری کا نیٹ ورک بے نقاب ہوا ہے اور یہ ثابت ہوا ہے کہ کولکاتہ پولیس مجرموں کے خلاف کسی بھی سطح پر کارروائی سے گریز نہیں کرے گی۔رادھا مالی کی گرفتاری نے پولیس کو اس گینگ کے کئی رازوں تک پہنچنے کا راستہ دکھا دیا ہے۔ تفتیش جاری ہے اور امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں ہوں گی۔ یہ واقعہ ایک بار پھر اس حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ شہری ہوشیار رہیں، کیونکہ جرائم کا نیا چہرہ اب صرف مرد نہیں خواتین بھی پیشہ ورانہ انداز میں خطرناک گینگوں کا حصہ بن چکی ہیں۔



