آسیان۔ بھارت چوٹی کانفرنس میں عملی طور پر شامل ہونے کا منتظر ہوں:مودی
نئی دہلی، 23 اکتوبر(ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ وہ کوالالمپور میں منعقد ہونے والی 47 ویں آسیان-انڈیا چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے کوشاں ہیں، اور ساتھ ہی ملائیشیا کو گروپ کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد دی۔پی ایم مودی نے جمعرات کو اپنے ملائیشیا کے ہم منصب انور ابراہیم کو فون کیا اور تصدیق کی کہ وہ ہندوستان میں دیوالی کے تہواروں کے درمیان عملی طور پر چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔47 ویں آسیان سربراہی کانفرنس اور متعلقہ سربراہی اجلاس 26 سے 28 اکتوبر کو کوالالمپور، ملائیشیا میں ہونے والے ہیں۔قابلِ ذکر ہے کہ آسیان سربراہ اجلاس 26 سے 28 اکتوبر تک کولالمپور میں منعقد ہو رہا ہے۔ملیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے بھی ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ پی ایم مودی نے انہیں فون کیا اور باہمی تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، تعلیم اور علاقائی سلامتی جیسے امور پر دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے پر گفتگو کی۔انہوں نے لکھا کہ وزیراعظم مودی نے انہیں بتایا ہے کہ وہ 47 ویں آسیان سربراہ اجلاس میں ورچوئل انداز میں شامل ہوں گے کیونکہ اس وقت ہندوستان میں تہواروں کا موسم جاری ہے۔اس اجلاس میں ہندوستان کی نمائندگی وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کر سکتے ہیں۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، پی ایم مودی نے کہا، “میرے پیارے دوست، ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے ساتھ گرمجوشی سے بات چیت ہوئی۔ انہیں ملائیشیا کی آسیان کی چیئرمین شپ پر مبارکباد دی اور آنے والے سربراہی اجلاسوں کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔”انہوں نے مزید کہا، “آسیان۔انڈیا سمٹ میں عملی طور پر شامل ہونے اور آسیان۔انڈیا جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید گہرا کرنے کے منتظر ہوں۔”بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو گہرا کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا۔تبادلے کی تفصیلات کا اشتراک کرتے ہوئے، ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، “گزشتہ رات مجھے اپنے دوست، جمہوریہ ہند کے سابق وزیر اعظم نریندر مودی کا فون آیا، جس میں ملائیشیا۔بھارت تعلقات کو مزید اسٹریٹجک اور جامع سطح پر لے جانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے ہندوستان۔ملائیشیا شراکت داری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا، “ہندوستان ٹیکنالوجی، تعلیم اور سیکورٹی کے شعبوں میں تعاون کے علاوہ تجارت اور سرمایہ کاری کے میدان میں ملائیشیا کا ایک اہم شراکت دار ہے۔”انور نے مزید اعلان کیا کہ ہندوستان میں دیوالی کی تقریبات کی وجہ سے وزیر اعظم مودی آسیان سربراہی اجلاس میں عملی طور پر شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس فیصلے کا احترام کرتا ہوں اور انہیں اور ہندوستان کے تمام لوگوں کو دیپاولی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے ملائیشیا کے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور آسیان-انڈیا تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا “ایک زیادہ پرامن اور خوشحال خطہ کی طرف”۔جیسا کہ ملائیشیا تاریخی 47ویں آسیان سربراہی اجلاس اور متعلقہ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے، ملک اس تقریب کی مدت کے لیے جنوب مشرقی ایشیا کا سفارتی دارالحکومت بننے کے لیے تیار ہے۔



