ترواننت پورم، 23 اکتوبر (یو این آئی) صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو کیرالہ کے راج بھون میں ہندوستان کے سابق صدر کے آرنارائنن کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔اس موقع پر سابق صدر رام ناتھ کووند، کیرالہ کے گورنر راجیندر وشواناتھ ارلیکر، بہار کے گورنر عارف محمد خان، کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پی وجین اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔اس موقع پر سابق صدر کو یاد کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ مسٹر نارائنن کی زندگی ہمت، استقامت اور خود اعتمادی کی کہانی ہے۔ لگن اور تعلیم کی طاقت سے وہ ملک کے اعلیٰ ترین آئینی عہدے تک پہنچے۔ اس کی تعلیمی قابلیت یہ ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح بامقصد رہنمائی میں عزم اور موقع عظیم حصولیابیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔صدر نے ان کے شاندار کیرئیر پر روشنی ڈالتے ہوئے سیاست میں آنے سے پہلے مسٹر نارائنن نے ہندوستانی فارن سروس میں امتیازی خدمات انجام دیں اور ہندوستان کی امن، انصاف اور تعاون کی اقدار کو پوری ایمانداری سے قائم رکھا۔ بعد میں وہ پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے۔ مرکزی وزیر، نائب صدر اور بالآخر ہندوستان کے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔سابق صدر کی بلند پایہ شخصیت کے اخلاقی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے، محترمہ مرمو نے کہا کہ مسٹر نارائنن ہمیشہ انصاف، جامعیت اور جمہوری اقدار کے پابند رہے۔ اعلیٰ ترین عہدے پر پہنچنے کے بعد بھی وہ اپنی جڑوں سے وابستہ رہے اور انسانی اور قومی ترقی میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے رہے۔ صدر نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ مسٹر نارائنن کے لیے تعلیم چند لوگوں کا استحقاق نہیں بلکہ سب کا حق ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ نارائنن کا ماننا تھا کہ تہذیب کی ترقی اور سماج کی ترقی کے لیے انسانی اقدار ضروری ہیں۔ محترمہ مرمو نے کہا کہ کے آر نارائنن نے اپنے پیچھے اخلاقیات، دیانتداری، ہمدردی اور جمہوری جذبے کی بھرپور میراث چھوڑی ہے۔
انہوں نے کہا، “آج، جیسا کہ ہم انہیں یاد کر رہے ہیں، ہمیں قومی تعمیر کے لیے وقف ان کی زندگی سے تحریک حاصل کرنی چاہیے اور ایک زیادہ جامع، انصاف پسند، اور ہمدرد ہندوستان کی تعمیر کے لیے کام کرنا چاہیے۔”



