پلاموں میں منعقدہ پنچات سکریٹریوں کی کانفرنس سے وزیر خزانہ کا خطاب
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں،18؍اکتوبر: ابہام کے وقت محکمہ قانون سے قانونی مشورہ طلب کیا جاتا ہے۔ جب محکمہ قانون مشورہ دیتا ہے تو اس کے برعکس کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ یہ بات جھارکھنڈ حکومت کے وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے پلاموں میں پنچایت سکریٹریوں کی ایک کانفرنس میں کہی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بطور وزیر ان کے دور میں انہیں محکمہ قانون کے مشورے کا تجربہ تھا۔
پنچایت سکریٹری کے سروس رولز میں ترمیم کیلئے حکومت کو خط لکھوں گا
پلاموں میں پنچایت سکریٹریوں کی ڈویژن سطح کی کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا افتتاح جھارکھنڈ حکومت کے وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے کہا کہ وہ پنچایت سکریٹری کے سروس رولز میں ترامیم کے سلسلے میں حکومت کو خط لکھیں گے۔وزیر خزانہ نے پرسنل ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو وقت پر ترقیاں ملنی چاہئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ غلط ہے کہ ایک محکمے سے وابستہ افراد کو ترقیاں ملتی ہیں جبکہ دوسرے کو مایوس کیا جاتا ہے۔ پنچایت سکریٹری ترقیاتی اسکیموں کی جڑ ہیں، اور ان کو مضبوط کرنا بہت ضروری ہے۔
پنچایت سکریٹریوں نے ریونیو ملازمین کی طرح ترقی مانگی
درحقیقت، پنچایت سکریٹری کی کانفرنس میں کئی مسائل اٹھائے گئے۔ کانفرنس میں پنچایت سکریٹریوں نے بتایا کہ ریونیو ملازمین اور پنچایت سکریٹریوں کی تقرری ایک ہی طریقے سے کی جاتی ہے۔ ریونیو ملازمین سرکل انسپکٹر، سرکل آفیسر، اور اسکوٹی مجسٹریٹ کے عہدوں سے ریٹائر ہو جاتے ہیں، جبکہ ایک پنچایت سکریٹری کو بھرتی کیا جاتا ہے اور پنچایت سکریٹری کے عہدے سے ریٹائر ہوتا ہے۔ پنچایت سکریٹریز ریاستی حکومت کی ترقیاتی اسکیموں کو نافذ کرنے کے ذمہ دار ہیں۔



