سیول: جنوبی کوریا کی اہم اپوزیشن جماعت ’ڈیموکریٹک پارٹی‘ کے سربراہ لی جے میونگ پر بوسان کے دورے کے دوران ایک نامعلوم حملہ آور نے چاقو سے حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق جس وقت لی جے میونگ پر حملہ کیا گیا، وہ صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ ان کی گردن پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے لی جے میونگ کو فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی اہم اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ لی جے میونگ صحافیوں سے گفتگو کے دوران کچھ سوالات کے جواب دے رہے تھے کہ ایک حملہ آور نے لی پر چاقو سے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں ان کی گردن کے بائیں جانب چوٹ آئی۔
رپورٹ کے مطابق حملہ کرنے والے ملزم کو موقع سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک لی جے میونگ کی چوٹ کے بارے میں زیادہ معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ آنکھیں بند کیے فرش پر لیٹے ہوئے ہیں جب کہ ان کے گرد اہلکاروں کا ہجوم کھڑا ہے اور ان کی گردن پر کپڑا بھی رکھا گیا ہے۔ لی بوسان میں واقع ایک جزیرے پر زیر تعمیر نئے ہوائی اڈے مقام کا دورہ کرنے کے لیے پہنچے تھے۔