بی جے پی کے 27 خاندانوں نے ہاتھ چھوڑا، ہگلی میں ٹی ایم سی کا پرچم لہرایا
ہگلی:مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2026 سے پہلے ہی سیاسی میدان گرم ہونے لگا ہے۔ ریاست کے ہگلی ضلع میں ترنمول کانگریس نے ایک بڑی سیاسی کامیابی حاصل کی ہے۔ اسمبلی انتخابات سے قبل آرام باغ میونسپلٹی علاقے میں بی جے پی کے 27 خاندانوں نے پارٹی چھوڑ کر ترنمول کانگریس کا دامن تھام لیا، جس سے علاقے کے سیاسی نقشے میں بھونچال آگیا ہے۔منگل کی رات آرام باغ میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 7 کے سوجل پور ترنمول دفتر میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جہاں میونسپلٹی کے چیئرمین سمیر بھنڈاری اور وائس چیئرمین ممتا مکھرجی نے ان 27 خاندانوں کو باضابطہ طور پر ترنمول کا جھنڈا تھمایا۔ اس موقع پر کونسلر اپراجیتا رائے، حسن علی چودھری، سوما پنڈت، میتا ڈی، سنجے گھروئی سمیت کئی ترنمول رہنما بھی موجود تھے۔چیئرمین سمیر بھنڈاری نے اس موقع پر کہا یہ تمام خاندان ممتا بنرجی کی قیادت اور ریاست میں جاری ترقیاتی کاموں سے متاثر ہو کر بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی کے اصولوں پر عمل کرنے اور عوامی خدمت کے جذبے کے ساتھ کام کرنے کا عہد کیا ہے۔ ہم ان سب کا دل سے استقبال کرتے ہیں۔مقامی سیاسی ماہرین کے مطابق، اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کے کارکنوں کی ترنمول میں شمولیت نہ صرف تنظیمی سطح پر ٹی ایم سی کو مضبوط کرے گی بلکہ ہگلی ضلع میں اپوزیشن کی مشکلات بھی بڑھا سکتی ہے۔سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اس طرح کی شمولیتیں 2026 کے اسمبلی الیکشن میں ترنمول کے لیے ایک نفسیاتی برتری قائم کر رہی ہیں۔“یہ صرف ایک تنظیمی توسیع نہیں بلکہ عوامی رجحان کا اشارہ بھی ہے کہ ریاست میں ابھی بھی ممتا بنرجی کی ترقیاتی پالیسیوں پر اعتماد برقرار ہے۔”آرام باغ میں اس واقعے کے بعد مقامی بی جے پی کیمپ میں ہلچل مچ گئی ہے، جبکہ ترنمول لیڈرشپ اسے “26 کے مہاران سے پہلے کی جیت” قرار دے رہی ہے۔



