National

ملک بھرمیں سخت مخالفت، ٹرک اوربسوں کی ہڑتال،ضروری اشیاکی سپلائی ہوگی متاثر

150views

ملک بھر میں لگ بھگ نصف ٹرکوں کے پہیے ہٹ اینڈ رن قانون کے تحت زیادہ سزا اور جرمانے کے خلاف احتجاجاً رک گئے ہیں۔ احتجاج میں شامل ہونے والے ڈرائیوروں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈرائیور ٹرک سڑک پر چھوڑ رہے ہیں۔ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ہریانہ، جموں و کشمیر، راجستھان، مہاراشٹر، گجرات، چھتیس گڑھ، پنجاب اور اتراکھنڈ میں آج حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس (غیر سیاسی) نے اس سلسلے میں آج دوپہر ملک بھر کی ٹرانسپورٹ یونینوں کی میٹنگ بلائی ہے،جس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

مرکزی حکومت کے نئے ہٹ اینڈ رن قانون کی تمام ریاستوں میں سخت مخالفت ہو رہی ہے۔ اس قانون کے خلاف تمام ٹرانسپورٹ یونینز ڈرائیوروں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔ آج بھی کئی مقامات پر ٹریفک جام اور بسوں اور ٹرکوں کی ہڑتال کی اطلاعات ہیں۔ پرائیویٹ بسیں، ٹرک حتیٰ کہ سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والی پرائیویٹ بسیں بھی اس ہڑتال میں حصہ لے رہی ہیں۔ دراصل، ہٹ اینڈ رن کے نئے قانون کے تحت، مرکزی حکومت نے 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے کے جرمانے کی شرط کو نافذ کیا ہے۔

آل انڈیا موٹر ٹرانسپورٹ کانگریس کے صدر امرت لال مدن نے کہا کہ ٹرانسپورٹ یونین ڈرائیوروں کی حمایت میں آئی ہے۔ اس معاملے میں آج دوپہر ملک بھر کی تمام یونینوں کی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ اجلاس میں مستقبل کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور طے شدہ حکمت عملی کے مطابق احتجاج کے مزید طریقے اپنائے جائیں گے۔

امرت لال مدن نے کہا کہ اس وقت 95 لاکھ سے زیادہ ٹرک رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 70 لاکھ ٹرک ایک وقت میں سڑک پر چلتے ہیں۔ ان میں سے 30 سے ​​40 فیصد ٹرک سڑک پر کھڑے ہیں۔ اس کے حساب سے اگر موٹا اندازہ لگایا جائے تو بیک وقت چلنے والے 70 لاکھ ٹرکوں میں سے 25 لاکھ سے زیادہ ٹرکوں کے پہیے رک چکے ہیں۔ اس طرح ضروری اشیاء کی سپلائی جلد متاثر ہو سکتی ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.